• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی، وفاقی گیسٹ ہاؤس میں سانحہ، کوئٹہ کے 5 بچے زہر خورانی سے جاں بحق

کراچی (رفیق بشیر، خرم احمد،بابر اعوان) بلوچستان کے شہر کوئٹہ سےتفریح کی غرض سے والدین کے ہمراہ کراچی آنے والے 5کمسن بچے مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سےجاں بحق ہوگئے جبکہ بچوں کی والدہ اورپھوپھی کی حالت بھی غیر ہوگئی ،فیملی گزشتہ روز تفریح کیلئے شہر قائد آئی ،خضدار میںدوست کے گھر کھانا کھایا، حب میں جوس پیا، کراچی کےنجی ہوٹل سے بریانی کھائی، صبح پانچوں بچے مردہ پائے گئے،بچوں کی لاشیں ایئر ایمبولینس کے ذریعے کوئٹہ پہنچ گئیں،تدفین آج11 بجے خانوزئی میں ہو گی،صوبائی وزراء ،ارکان اسمبلی سمیت اور اعلیٰ حکام شرکت کرینگے۔ پولیس کے مطابق سول لائن تھانے کی حدود کلب روڈ پر واقع وفاقی گیسٹ ہائوس قصر نازمیںبلوچستان سے کراچی میں تفریح کے لئےایک ہی خاندان کے 8افراد ٹھہرے ہوئےتھے، جمعرات کی رات 11بجے کے قریب فیملی سربراہ فیصل نے سب کے لئے صدرپاسپورٹ آفس سے متصل واقع نجی ہوٹل(نو بہار ہوٹل) سے بریانی منگوائی اور سب نے کھانا کھایا اور سو گئے اس دوران رات گئے فیصل کی بیوی اور بہن کی حالت غیر ہوگئی تو فیصل نے بیوی اور بہن کو اسپتال منتقل کیا اور دونوں خواتین کو زیر علاج چھوڑ کر واپس اپنے بچوں کے پاس گیسٹ ہائوس پہنچا اور اپنے بچوں کو ناشتے کے لئے اٹھانے کی کوشش کی لیکن کوئی بھی نہیں اٹھا، بچوں کو بیہوش دیکھ کر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے پانچوں بچوں کی موت کی تصدیق کردی ۔ایس ایچ او سجاد خان کے مطابق اسپتال میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی شناخت ڈیڑھ سالہ عبدالعلی ولد فیصل ، 4 سالہ عزیز ولد فیصل ، 7 سالہ توحید ولد فیصل ، 6 سالہ عالیہ دختر فیصل اور 9 سالہ سلوی دختر فیصل کے نام سے ہوئی جبکہ بچوں کی ماں کی شناخت 37 سالہ ندا اور پھوپھی کی شناخت بینا کے نام سے ہوئی۔ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے بچے بلوچستان کے علاقے پشین کے رہائشی ہیں اور ان کے والد فیصل تاجر ہے، پولیس نے بتایا کہ کراچی پہنچنے کے بعد فیصل نےبیوی بچوں کے لئے نوبہار ریسٹورنٹ سے بریانی منگوائی تھی جس کے بعد سب نے بریانی کھائی اورخاندان کے تمام افراد سوگئے ۔ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بچوں کی ماں اور پھوپھی کی حالت غیر ہوئی جس پر فیصل نے فوری طور پر تمام افراد کو اسپتال شفٹ کیا اور جمعہ کی صبح 9 بج کر 30 منٹ پر فیصل کے5بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ فیصل کی بیوی ندا اور بہن بینا کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے بچوں کا پوسٹ مارٹم کروایا گیا ہے اور رپورٹ آنے بعد ہی موت کی درست وجہ معلوم ہو سکے گی ،پولیس نے مزید بتایاکہ گیسٹ ہائوس میں موجود کھانے پینے کی تمام اشیاء تحویل میں لے کر فوڈ اتھارٹی کے حوالے کردی گئی ہیں اور نوبہار ریسٹورنٹ کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔ ایس ایچ او سول لائن کے مطابق متوفین بچوں کے والد نے پولیس کو بتایا کہ اپنی فیملی کے ہمراہ کراچی تفریح کے لئے آیا تھا اور کراچی میں بلوچستان کی اہم شخصیت امان اللہ کاکڑ کےذریعے سرکاری گیسٹ ہاؤس قصر ناز بک کروایا جس کے بعد فیصل اپنی بیوی، بہن اور بچوں کے ساتھ تفریح کیلئے جمعرات کی رات 8 بجے کے قریب کراچی پہنچا، راستے میں اسکی فیملی خضدار میں دوست کے گھر پر کھانا کھایا لیکن فیصل نے کھانا نہیں کھایا کیوں کہ وہ گاڑی صحیح کروانے گیا ہوا تھا، فیصل نے بتایا کہ حب میں اپنی بیوی بچوں اور بہن کے لئے جوسز اورچپس بھی خرید کر کھائے تھے جس کے بعد کراچی پہنچ کر نوبہار ہوٹل سے بریانی منگوا کر کھائی تھی۔ دوسری جانب سول اسپتال کراچی کی ایم ایس ڈاکٹر روبینہ بشیر نے بتایا کہ ظاہری طور پر یہی لگ رہا ہے کہ بچوں کی ہلاکت زہریلا کھانا کھانے سے ہوئی تاہم حتمی طور پر رپورٹ آنے تک کچھ نہیں کہا جا سکتا، کیمیکل لیبارٹری سے رپورٹ آنے میں ہفتہ لگتا ہے تاہم ابتدائی رپورٹ 24گھنٹےتک آجائے گی ۔ پوسٹ مارٹم کرنے والی ٹیم کے سربراہ پولیس سرجن ڈاکٹر اعجاز کھوکھر نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران کیمیکل تجزیے کے لئے جسم کے مختلف حصوں کے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں، بچوں کے جسم پر کوئی نشانات نہیں تھے۔ ادھر بچوں کی ہلاکت پر نجی اسپتال (آغا خان یونیورسٹی اسپتال) کا مؤقف بھی سامنے آگیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جمعے کی صبح اسپتال میں 5 بچے مردہ حالت میں لائے گئے تھے جن کے ہمراہ ایک خاتون جو خاندان کا حصہ ہیں بھی تھیں، خاتون کی حالت تشویش ناک ہے۔ علاوہ ازیں کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر احمد شیخ نےایسے تمام شہریوں سے گزارش کی ہےکہ جنہوں نے 21فروری 2019ء کو نو بہار ریسٹورنٹ نزد پاسپورٹ آفس صدر سے رات کو کھانا کھایا ہو بالخصوص بریانی اور اس بابت کسی تکلیف یا شکایت کی صورت میں کراچی پولیس کے واٹس ایپ نمبر 03435142770 یا فون نمبر 02199225500 پر بحیثیت ایک ذمےدار شہری کے اطلاع فراہم کریں۔ پولیس کے مطابق بچوں کے والد اور والدہ شام میں ہی کوئٹہ کے لئے روانہ ہو گئے تھے جبکہ بچوں کی لاشوں کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے کوئٹہ پہنچا دیا گیا ہے،بچوں کی نماز جنازہ آج خانوزئی میں 11 بجے ادا کی جائے گی۔

تازہ ترین