دبئی (سبط عارف) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے بھارت سے مقابلے کیلئے اسرائیل سے تعلقات بنانے کا مشورہ دے دیا، انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان پر20 ایٹم بم گراسکتا ہے، بھارت کی مکمل تباہی کیلئے ہمیں50 ایٹم بم گرانا ہوں گے۔ تقریباً 9 ماہ بعد دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان واپسی کیلئے ملک کی صورتحال ان کیلئے بہت زیادہ سازگار ہے، ان کی کابینہ کے تقریباً آدھے وزراء بشمول وزیر قانون اور اٹارنی جنرل موجودہ حکومت کی کابینہ میں شامل ہیں تاہم ان کا کہنا تھاکہ اس کے باوجود وہ ان سے توقع نہیں رکھیں گے کہ وہ ان کے مقدمات کی وکالت کریں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے حوالے سے سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بھارت لائن آف کنٹرول کے ساتھ پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کرسکتا ہے جیسا کہ انہیں وہاں کئی جگہوں پر فائدہ ہے لیکن پاکستان کو اس طرح کے حملوں کیلئے تیار رہنا چاہئے اور ان کا مقابلہ کرنے کیلئے منصوبہ بنانا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیکس کیلئے اضافی آرمی کی ضرورت پڑے گی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری جنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جوہری جنگ سادہ سی جنگ نہیں اور اس سے گریز کرنا چاہئے۔ جوہری اسٹرائیک کی مثال دیتے ہوئے سابق آرمی کمانڈو کا کہنا تھا کہ اگر ہم بھارت پر ایک ایٹم بم گرائیں گے تو بھارت پاکستان پر 20 ایٹم بم گراسکتا ہے اور ملک کو تباہ کرسکتا ہے، اس لئے بھارت کو مکمل طور پر تباہ کرنے کیلئے ہمیں 50 ایٹم بم گرانے ہوں گے۔