کراچی (اسٹاف رپورٹر)چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید خان کھوسہ نے سندھ کی عدالتوں میں طویل عرصے سے زیرسماعت مقدمات کو نمٹانے کیلئے مربوط نظام بنانے کا حکم دیتے ہوئےریمارکس میں کہاہےکہ جھوٹے مقدمے بازی کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے، زیر التوا مقدمات کو جلد نمٹایا جائے،غیرضروری طورپر سماعت ملتوی کرنا فیصلوں میں تاخیرکی بڑی وجہ ہے وکلا کی جانب سے مہلت یا سماعت ملتوی کرنے کے رحجان کی حوصلہ شکنی کرنا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ ہفتہ کو سہ پہر 3 بجے سندھ ہائی کورٹ میں اہم اجلاس کی صدارت کرنے پہنچے تو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ سمیت عدالت عالیہ کے دیگر جج صاحبان نے ان کو خوش آمدید کہا۔چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے سندھ ہائی کورٹ میں عدالت عالیہ کے جج صاحبان کے ساتھ اہم اجلاس کیا ۔اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ و دیگر ججز بھی شریک ہوئےاجلاس میں سندھ کی عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نےحکم دیاکہ عدالتوں میں طویل عرصے سے زیر سماعت مقدمات کو جلد نمٹایا جائےاور طویل عرصے سے زیر سماعت مقدمات کو جلد نمٹانے کیلئے مربوط نظام وضح کیا جائے۔ وکلا کی جانب سے غیر ضروری سماعت ملتوی کرنے کی درخواستوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ وکلا کی جانب سے غیر ضروری سماعت ملتوی کرنا مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر کی بڑی وجہ بنتی جارہی ہےاورجھوٹے مقدمے بازی کی بھی حوصلہ شکنی ہونی چاہیےسول،کرمنل اور ریونیو سے متعلق مقدمات فوری حل کرنے کا نظام وضح کیا جائے۔اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ نے بھی چیف جسٹس پاکستان کو اقدامات سے آگاہ کیا اور عدالت عظمیٰ کے سربراہ کو بتایاکہ فوجداری ، سول اور دیگر مقدمات کیلئے خصوصی بینچ تشکیل دیئے گئے ہیں۔انہوں نے چیف جسٹس پاکستان کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ آپ کی آمد اور مفید مشورہ کیلئے مشکور ہوںاورآپکی گائیڈ لائن مقدمات جلد نمٹانے میں معاون و مددگار ثابت ہوں گی۔