• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی سمجھتے ہیں پاکستان سے رابطہ انکی پوزیشن مزید متاثر کردیگا،شاہ محمود

کراچی(جنگ نیوز)جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نریندر مودی خوف اور گھبراہٹ میں مبتلا ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان سے رابطہ کرنے پر ان کی پوزیشن مزید متاثر ہوجائے گی،حریت رہنما مقبوضہ کشمیر میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ نریندر مودی کو الیکشن سیاست سے اٹھ کر سمجھنا ہوگا کہ جنگ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا، پائلٹ کو رہا کرنے کا فیصلہ بہت مدبرانہ ہے،سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ امن کیلئے اقدامات کرنا صرف پاکستان کا فرض نہیں ہے، وہ ممالک جو پاک بھارت تناؤ کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں انہیں صورتحال کی نزاکت کا احساس کرنا چاہئے۔ماہر بین الاقوامی امور معید یوسف نے کہا کہ دنیا معاملہ رفع دفع کرائے ،کشیدگی ختم کرنے کیلئے چوبیس اڑتالیس گھنٹے اہم ہیں ورنہ خطرہ بڑھتا جائے گا۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ کہیں نہ کہیں بیک چینل ڈپلومیسی چل رہی ہے ۔حامد میر نے مزید کہا کہ پاکستانی ارباب اختیار میں عمومی رائے ہے کہ مودی سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، پاکستان بھارت کے ساتھ تناؤ کم کرنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہا ہے، بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کے اعلان کے پیچھے صورتحال کو واپس نارمل سطح پر لانے کی خواہش ہے، سعودی عرب، امریکا اور یو اے ای پاک بھارت وزرائے اعظم کے رابطہ کی کوشش کررہے ہیں، کہا جارہا ہے کہ نریندر مودی نے ان ممالک سے کہا تھا کہ پہلے بھارتی پائلٹ کو رہا کروائیں، پاکستان چاہتا ہے کہ پائلٹ رہا ہونے سے پہلے نریندر مودی سے کوئی بات چیت ہو جائے،بھارت میں بہت سے حلقے پراپیگنڈہ کررہے ہیں کہ پاکستان دباؤ میں ہے، ان لوگوں کو پتا ہونا چاہئے کہ کلبھوشن یادیو بھی ہندوستان نیوی کا حاضر سروس افسر تھا پاکستان اگر اتنا کمزور تھا تو کلبھوشن یادیو کو کیوں نہیں چھوڑا، ہندوستانی ایئرفورس کے پائلٹ کو چھوڑنے کا مقصد صرف تناؤ کم کرنا ہے، بھارتی پائلٹ رہا کرنے کے باوجود بھارت سے مثبت پیغام نہیں آتا تو عالمی برادری کو نریندر مودی پر دباؤ ڈالنا چاہئے۔ماہر بین الاقوامی امور معید یوسف نے کہا کہ امریکا اور شمالی کوریا کے صدور کی ملاقات کی وجہ سے پاک بھارت بحران امریکی اخبارات میں توجہ نہیں پاسکا، امریکا کے پاکستان اور انڈیا سے پہلے جیسے تعلقات نہیں ہیں اس لئے فارمل چینل سے ثالثی کی کوشش ہورہی ہے کشیدگی دور کرنے کیلئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی کوششوں میں امریکا کو بھی شامل ہونا چاہئے، دنیا پہلے معاملہ رفع دفع کرے بعد میں تحقیقات کی بات ہوگی، کشیدگی ختم کرنے کیلئے چوبیس سے اڑتالیس گھنٹے اہم ہیں ورنہ خطرہ بڑھتا جائے گا۔ حریت رہنما مقبوضہ کشمیر میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے واضح کردیا کہ وہ امن پسند لیڈر ہیں، عمران خان کا بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا فیصلہ بہت مدبرانہ ہے، جموں و کشمیر کے عوام پاکستانی وزیراعظم کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ بھارت اس کا مثبت جواب دے گا ۔

تازہ ترین