• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:ناصر اقبال…لندن
مادروطن کی حفاظت کیلئے سردھڑ کی بازی لگانا اور جام شہادت نوش کرنا ملازمت نہیں بلکہ ایک مقدس مشن ہے۔ انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں زیادہ سے زیادہ معاوضہ بھی کسی کوجان پرکھیلنے کیلئے آمادہ نہیں کرسکتا،ہمارے محافظ خلائی نہیں خدائی اورفدائی مخلوق ہیں جو زمینی وآسمانی آفات کی صورت میں خدمت خلق جبکہ بیرونی جارحیت کی صورت میں حفاظت وطن کاحق بھی خوب ادا کرتے ہیں۔ ہماری باوردی خدائی مخلوق کوراہ حق میں اپنی اوراپنے پیاروں کی جان تک کی پرواہ نہیں ہوتی، ہمارے وردی پوش اورسرفروش فدائی مادروطن کی آن بان اورشان کیلئے ہنستے ہنستے قربان ہوجاتے ہیں مگرسبزہلالی پرچم سرنگوں نہیںہونے دیتے پاکستان کی طرح کاجغرافیہ کسی ملک کے پاس ہے اورنہ ہماری پیشہ ورافواج جیسی افواج کسی دوسر ی ریاست کے پاس ہیں۔ہماری مستعدمسلح افواج نے مادروطن کوناقابل شکست بنادیا، دشمن ملک بھارت کے بازو ہمارے آزمائے ہوئے ہیںجس وقت نریندر مودی اپنے انتہاپسندہندوئوں کوبیوقوف بنانے اور الیکشن میں مینڈیٹ ہتھیانے کیلئے ’’پھل چھڑیاں‘‘ چھوڑ رہا تھا، دشمن کے ڈھنگ بتارہے ہیں جنگ نہیں ہوگی‘‘۔یہ فقرہ میں نے اس وقت بھی لکھاتھا،اب پھر کہتاہوں جنگ نہیں ہوگی کیونکہ بھارت کے پاس پاکستان سے جنگ کرنے کی صلاحیت ہے اورنہ وہ اس کامتحمل ہوسکتا ہے بھارت نے حالیہ دنوں میں جس اندازسے مہم جوئی کی وہ ہرمحاذ پرناکام بنادی گئی۔پاکستان کی بری ،فضائیہ اور بحریہ نے بھرپور پروفیشنل انداز سے دشمن کو کرارا جواب دیا۔ اللہ عزوجل کے فضل سے ہماری مسلح افواج نے پاکستان کاپرچم سربلند اورپاکستانیوں کو سرفراز کر دیا افواج پاکستان کی کامیابیاں اورکامرانیاں فوجی تاریخ کاجلی عنوان ہیں۔ نریندرمودی جس وقت اقتدارمیں آیا اس وقت سے بھارت کی بربادی کادور شروع ہوگیا بھارتی مسلمان اپنی بقا کیلئے بیدارہوگئے اورتحریک آزادی کشمیر تازہ دم ہوگئی۔بابری مسجد اوربرہان وانی کی شہادت سے بھارت کی گاندھی گری کاجنازہ اٹھ گیا پاکستا ن کے حکمران سات دہائیوں میں کشمیر کاز کیلئے جونہ کرپائے وہ تنہانریندرمودی نے پانچ سال میں کر دیا۔ پاکستان اپنے کسی پڑوسی بالخصوص بھارت کیلئے جارحانہ عزائم نہیں رکھتاتاہم ہماری افواج مادروطن کے دفاع کیلئے ہیں۔اُدھربھارت کے حکمران اوردفاعی اداروں کے سربراہان تکبر کے جوہڑ میں ڈوبے آگ بھڑکاتے اورزہراگلتے رہے ۔ریاست پاکستان اپنے پڑوسی بھارت کے ساتھ تصادم کی حامی نہیں،ہماری منتخب اور دفاعی قیادت نے پاکستانیوں کومتحد جبکہ بھارت میں انتہا پسندوں کوایکسپوزکردیا نریندرمودی نے جومہم جوئی کی تھی اس میں اسے شکست فاش ہوئی ،اس وقت سے اب تک موصوف صفائیاں اوردوہائیاں دے رہاہے شاہینوں کے ہاتھوں ہزیمت کے بعداسے رافیل طیاروں کی یادبھی آئی تاہم اس متنازعہ ڈیل پربھارتی اپوزیشن اسے ڈھیل دینے کیلئے تیار نہیں۔دیکھا جائے تو پاک بھارت تنائو اورمحدودتصادم کے دوران وزیراعظم عمران خان کی بہترین موونے مودی کی ساکھ کوراکھ کا ڈھیر بنادیا،شکست کے بعدموصوف نے اپنے کندھوں پر اپنی سیاست کی چتا اٹھائی اوراسے شمشان گھاٹ میں رکھ دیا ہے،اگرمودی کی جیت کیلئے بڑے پیمانے پر دھونس دھاندلی سے کام نہ لیا گیا یقینابھارتی ووٹر اپنے ووٹ کی پرچی سے بے جے پی کی سیاست کے پرخچے اڑادیں گے اورمودی مائنڈسیٹ کی اس بار جل جائے گی وزیراعظم بھارت نریندرمودی نے اقتدار کیلئے کسی حد تک دوایٹمی ملکوں اورکروڑوں انسانوں کوجنگ کی آگ میں جھونک دیا تھا ،خدانخواستہ اگریہ آگ انتہائی شدت کے ساتھ بھڑک اٹھتی تو دنیا کا کوئی ملک اس کی تپش سے محفوظ نہ رہتا ۔آگ بھڑکانے کیلئے ایک چنگاری کافی ہے لیکن بجھانے کیلئے کئی سمندربھی ناکافی ہوسکتے ہیں نریندرمودی مسلسل ان چنگاریوں پرتیل چھڑک رہاہے جبکہ عمران خان مستقل مزاجی اوربڑے پن کے ساتھ انہیں بجھانے کیلئے کوشاںہیں۔ظاہرہے انتہا پسند اور اعتدال پسند اپنی اپنی فطرت کے مطابق کام کرتے ہیں حالیہ دنوں میں پاکستان اوربھارت کی سیاسی ودفاعی قیادت کے رویوں میں فرق مزید واضح ہوگیا ہے۔ پاکستان کی طرف سے جس قدرصبروتحمل اورسنجیدگی کا ثبوت دیا گیا بھارت کے حکمران اُس قدر اشتعال انگیزی اورعاقبت نااندیشی کامظاہرہ کرتے رہے بھارت تکبر نہیں تدبر سے کام لے ورنہ دنیا میں تنہارہ جائے گا۔یہ بات طے ہے مودی سرکار کوامن سے کوئی سروکار نہیں،نریندرمودی نے اپنی انتخابی مہم گرم کرنے کیلئے پاکستان کے ساتھ جھڑپوں کاآغاز کیاتھا مگرآفرین ہمارے شاہینوں نے اپنے مادروطن کا آبرومندانہ اور جرأتمندانہ دفاع کرتے ہوئے پیشہ وارانہ مہارت کے ساتھ دشمن کے طیاروں پر جھپٹا مار ااورانہیں تباہ کردیا ،اس دوران ایک پائلٹ ماراگیا جبکہ دوسرے کوزندہ گرفتار کیا گیاتھاجوواہگہ بارڈر پربھارت کے سپردکردیا گیا۔ اسیر بھارتی پائلٹ کی رہائی کے نتیجہ میں وزیراعظم پاکستان عمران خان امن کے ترجمان کی حیثیت سے ابھرے ہیں ان کے مستحسن کردار کو بھارت سمیت دنیا بھر میں سراہاجارہا ہے جبکہ ہمارے کچھ جواپنے نادان وزیراعظم پراظہاربرہمی کرتے ہوئے انہیں بزدلی کا طعنہ دے رہے ہیں وہ یادرکھیں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو ہمارے سکیورٹی اداروں کی قیدمیں ہے لہٰذا پاکستان کو کمزور قرارنہیں دیاجاسکتا۔بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی اسیری سے زیادہ رہائی نے نریندرمودی کی نیندیں اڑائی ہیں، پاکستان کوسفارتی سطح پراس کی توقعات سے بہت زیادہ فائدہ حاصل ہوا ہے اورابھی مزید اس کے دوررس اثرات منظرعام پرآئیں گے۔ قائدوہ ہے جوعمران خان کی طرح مقبول نہیں معقول فیصلے کرے، پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی میں وزیراعظم عمران خان ایک منجھے ہوئے کپتان کے ساتھ ساتھ نہایت مدبر اورسوبرلیڈر کی طرح ابھرے ہیں۔ دو طیاروں کی تباہی اسیرپائلٹ کی رہائی اوردنیا بھر میں بھارت کی رسوائی کے باوجود نریندرمودی کے سرپر جنگ کاجنون اورخون سوار ہے، موصوف کاانتہاپسندانہ رویہ بھارت کے مخصوص متعصب اورشدت پسند طبقات میں مقبول ہوسکتا ہے لیکن عالمی ضمیر اسے معقول نہیں سمجھتا پاکستان نے تدبر سے بھارتی تکبر کاتابوت نابودکردیا۔
تازہ ترین