• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت پر سفارتی دباؤ بڑھائیں،پہلااور آخری آپشن مذاکرات ،تجزیہ کار

کراچی(جنگ نیوز)سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بہتر سفارتکاری سے بھارت پر دباؤ بڑھایا جا سکتا ہے پہلا اور آخری آپشن مذاکرات ہی ہیں، مودی پہلے بھی کارروائی کر کے شرمندگی اٹھا چکے ہیں اب مزید شرمندہ نہیں ہونا چاہیں گے۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا ایک جملہ کہنا کافی ہے کہ متاثرین ہم میں سے ہیں اور جس نے یہ کیا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار مظہر عباس، محمل سرفراز ، بینظیر شاہ ، ارشاد بھٹی اور حفیظ اللہ نیازی نے جیو نیوز کے پروگرام ’رپورٹ کارڈ‘ میں کیا۔ مظہر عباس نے کہا کہ بہتر سفارتکاری سے بھارت پر دباؤ بڑھایا جاسکتا ہے جتنا دباؤ بھارت پر آنا چاہیے اُتنا دباؤ نہیں آرہا جس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ہم اپنا کیس دنیا میں بہت زیادہ موثر انداز سے نہیں لڑ پاتے آج بھی اقوام متحدہ میں وہ ہلچل نہیں ہے جو ہونی چاہیے، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا اتنا کہنا کافی ہے کہ متاثرین ہم میں سے ہیں اور جس نے یہ کیا ہے وہ ہم میں سے نہیں۔ حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ حالات بھارتی الیکشن کے بعد بھی بہتر نہیں ہوں گے مذاکرات کی دعوت دینا پاکستان کی کمزوری ہے۔ بینظیر شاہ نے کہا کہ جب تک بھارتی الیکشن ختم نہیں ہوجاتے بات چیت آگے نہیں بڑھے گی عمران خان کا یہ بیان غیرذمہ درانہ ہے کہ مودی سے بات کر سکتے ہیں لیکن کرپٹ سیاستدان سے بات نہیں ہوگی، آپ نے جو بھی بل پاس کروانا ہو انہی کرپٹ سیاستدانوں کے ساتھ آپ کو بیٹھنا پڑے گا۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ پہلا اور آخری آپشن مذاکرات ہیں، پاکستان میں یقینا میثاق جمہوریت کا مطلب یہی ہے کہ کھال بچاؤ آل بچاؤ مال بناؤ اور اس کے سوا کچھ نہیں۔ محمل سرفراز کا کہنا ہے کہ میں مسلسل بھارتی صحافیوں سے بھی رابطہ میں ہوں اُن کا کہنا ہے کہ بھارت اب کسی قسم کی کارروائی کرنے کے موڈ میں نہیں ہے اس کی وجہ شاید یہی ہوسکتی ہے کہ پاکستان کی جوابی کارروائی سے مودی کو بہت شرمندگی اٹھانی پڑی اس لئے الیکشن سے پہلے مودی رسک نہیں لیں گے۔

تازہ ترین