• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

٭سی بی سی(Complete Blood Count): اس ٹیسٹ کے ذریعے خون میں موجود سُرخ و سفید خلیات، وائٹ بلڈ سیلز کی اقسام، پلیٹ لیٹس کی تعداد اور ہیموگلوبن کی مقدار جانچی جاتی ہے۔عموماًیہ ٹیسٹ مختلف امراض، انفیکشنز اور الرجک پروسیس کی تشخیص کے لیے کیا جاتا ہے۔

٭ ایل ایف ٹی (Liver Function Tests): جگر کس حد تک اپنے افعال انجام دے رہا ہے، اس کے لیے خون میں موجود"Bilirubin" اور چند اینزائمز کی جانچ کی جاتی ہے۔ دراصل بیلیروبن ایک مادّہ ہے، جو خون کے سُرخ خلیات کی توڑ پھوڑ سے بنتا ہے اور جگر اسے جسم سےخارج کرنے کے لیے دیگر مادّوں کے ساتھ جوڑتا ہے، جس کے بعد یہ جسم سے خارج ہوجاتا ہے۔ اگر جگر کے افعال میں کوئی گڑ بڑ ہوجائے، تو خون میں اس مادّے کی مخصوص مقدار بڑھ جاتی ہے۔

٭آر ایف ٹی (Renal Function Tests): اس ٹیسٹ کے ذریعے خون میں موجود یوریا اور کریٹینن کی مقدار معلوم کی جاتی ہے، تاکہ گُردوں کی کارکردگی جانچی جاسکے۔ اگر ان کی مقدار ایک مخصوص حد سے بڑھ جائے، تو یہ گُردوں کی خرابی ظاہر کرتا ہے۔

٭ لیپڈ پروفائل ٹیسٹ(Lipid Profile Test): اس کے ذریعے جسم میں موجود مختلف اقسام کے لیپڈز مثلاًکولیسٹرول، ہائی اور لو ڈینسٹی لائیپو پروٹینز وغیرہ کی جانچ کی جاتی ہے۔ وہ تمام افراد(خصوصاً مَرد)جن کی فیملی ہسٹری میں دِل کے امراض پائے جاتےہیں سال میں ایک بارلیپڈ پروفائل ٹیسٹ ضرور کروائیں، کیوں کہ خواتین کی نسبت مَردوں میں دِل کے امراض کی شرح بُلند ہے، لہٰذا مَرد کو بیس سال کی عُمر کے بعد یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے۔لیپڈز لیول میں اگر تھوڑی بہت گڑبڑ ہو، تو ابتدائی مرحلے ہی میں خوراک میں تبدیلی اور روزانہ ورزش کے ذریعے قلب کے خطرناک امراض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

٭ بی ایس ایل(Blood Sugar Test): یہ ٹیسٹ خون میں موجود گلوکوز کی مقدارظاہر کرتا ہے۔ ذیابطیس کا مرض اگر کسی کی فیملی ہسٹری میں پایا جاتا ہے، تو یہ ٹیسٹ ضرور کروایا جائے۔

٭ پاخانے کا ٹیسٹ (Stool Test) :ترقّی یافتہ مُمالک میں ہر چھے ماہ بعد اسکریننگ ٹیسٹ میں اسٹول ٹیسٹ بھی کیا جاتا ہے۔ بڑی آنت اور مقعد(Colon and rectum) کے مختلف امراض خصوصا کینسر کی جلد تشخیص کے لیے یہ ٹیسٹ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔

٭یورین کمپلیٹ ایگزامینشن (urine complete examination): اس ٹیسٹ میں پیشاب کی مکمل مائیکرواسکوپک(Microscopic)کی جاتی ہے کہ اس میں بیکٹریا، خون، پیپ یا کرسٹلز وغیرہ تو موجود نہیں۔

٭ HBA1C ٹیسٹ: ذیابطیس کےمریض لازماً کروائیں، کیوں کہ اس سے پچھلے تین مہینوں کی شوگر کا لیول پتا چل جاتا ہے۔

(ڈاکٹر فرخ فاطمہ)

تازہ ترین