• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیرِاعظم کی ترک صدر سے ملاقات، برادرانہ تعلقات میں نئی جہت

وزیرِاعظم شہباز شریف کی ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات میں نئی جہت کا بھرپور اعادہ کیا۔

چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیرِاعظم شہباز شریف کے ہمراہ اس ملاقات میں شریک تھے۔

پاکستانی وفد میں نائب وزیرِاعظم محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللّٰہ تارڑ، وزیراعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی اور پاکستان کے سفیر برائے ترکی ڈاکٹر یوسف جُنید بھی شامل تھے۔

صدرِ ترکیہ رجب طیب ایردوان نے وزیرِاعظم شہباز شریف اور اُن کے ہمراہ آئے ہوئے وفد کے اعزاز میں ایک پُرتکلف عشائیے کا بھی اہتمام کیا۔

اس موقع پر انہوں نے جنوبی ایشیا کی حالیہ پیش رفت کے تناظر میں پاکستان کے مؤقف کی غیر متزلزل حمایت پر ترک حکومت اور عوام کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔ 

انہوں نے ترکیہ کی اصولی پالیسی اور ترک عوام کی طرف سے پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کو ایک عظیم حوصلہ افزائی اور مضبوطی کا ذریعہ قرار دیا۔

وزیرِاعظم نے ’’معرکۂ حق‘‘ اور ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ میں مسلح افواجِ پاکستان کے عزم، قربانی اور قوم کی بے مثال حب الوطنی کو بھرپور انداز میں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس قومی جذبے نے وطنِ عزیز کے دفاع میں شاندار کامیابی کو یقینی بنایا۔

معاشی اشتراک اور سرمایہ کاری کے فروغ پر زور دیتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ منصوبہ جات کے ذریعے قابلِ قدر پیش رفت کر سکتے ہیں، خاص طور پر قابلِ تجدید توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، دفاعی پیداوار، انفراسٹرکچر کی ترقی اور زراعت جیسے شعبے باہمی تعاون کے وسیع امکانات سے بھرپور ہیں۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جامع جائزہ لیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے گا۔ 

انہوں نے 13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے ساتویں اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل (HLSCC) کے اجلاس میں طے پانے والے فیصلوں پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا اور سالانہ پانچ ارب ڈالر کی دوطرفہ تجارت کے ہدف کو جلد از جلد حاصل کرنے پر اتفاق کیا۔

علاقائی اور عالمی امور پر گفتگو کے دوران وزیرِاعظم شہباز شریف اور صدر اردوان نے ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفادات کی غیر مشروط حمایت کا اعادہ کیا، بالخصوص جموں و کشمیر کے دیرینہ مسئلے پر ترکیہ کے اصولی مؤقف پر پاکستان نے بھرپور شکریہ ادا کیا۔ 

دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری سنگین انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور فلسطینی عوام تک بلاروک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

ملاقات کا اختتام اس پختہ عزم کے ساتھ ہوا کہ پاکستان اور ترکیہ کے مابین ہمہ جہتی تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی اور دونوں ممالک علاقائی امن، پائیدار ترقی اور اپنی اقوام کی مشترکہ خوشحالی کے لیے قریبی اشتراک عمل جاری رکھیں گے۔

قومی خبریں سے مزید