برمنگھم (ابرار مغل) مغربی دنیا کو انتہا پسندی سے محفوظ رکھنے اور عصری تقاضوں سے نمٹنے کے لئے خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیقؓ اور غوث الزمان غوث اعظم پیر عبدالقادر جیلانیؒ کی تعلیمات اور ان کے کردار کو اپنایا جائے۔ دین اسلام کی صحیح تعلیمات کو عام کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی نوجوان نسل کو اس پر عمل کرانے کا بھی بندوبست کیا جائے۔ خانگی اور معاشرتی مسائل کو دین اسلام کی تعلیمات اور بتائے ہوئے طریقوں سے حل کیا جائے۔ صحابہ اکرام، اولیا اللہ، صوفیا اکرام اور مشائخین کاملین کے نقش قدم پر چل کر نوجوان نسل کی صحیح معنوں میں تربیت و رہنمائی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے جامعہ محی الدین آسٹن برمنگھم میں یوم امیر المومنین حضرت ابوبکر صدیقؓ اور عرس غوث اعظمؒ کے سلسلے میں صاحبزادہ پیر ظہیرالدین صدیقی کی صدارت میں منعقدہ روحانی محفل سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آستانہ عالیہ نیریاں شریف کے عقیدت مندوں اور مریدوں کی کثیر تعداد نے اس روحانی محفل میں شرکت کی۔ صاحبزادہ حماد ظہیرالدین صدیقی کی نگرانی میں منعقدہ اس محفل سے بولٹن کے ممتاز عالم دین علامہ مفتی ایوب اشرفی نے خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا اسلامی معاشرہ ہماری عدم توجہ کی وجہ سے بے شمار مسائل اور مصائب سے دوچار ہورہا ہے۔ خصوصاً برطانیہ میں جہاں ہمیں بے شمار چیلنجز درپیش ہیں وہیں خانگی طور پر خامیاں اور کوتاہیاں جنم لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین اپنی ساری توجہ اولادوں کی تربیت اور ان کی رہنمائی پر استعمال کریں۔ آج رشتوں میں تقسیم ہورہی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ اسلام کے زرین اصولوں پر عدم عمل اور اسلاف سے دوری ہے۔ صدر محفل علامہ صاحبزادہ پیر ظہیرالدین صدیقی نے کہا کہ خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیقؓ کی ساری زندگی اور ان کی تعلیمات نہ صرف ہمارے لئے بلکہ پوری انسانیت کے لئے مشعل راہ ہیں۔ نوجوان نسل کو سیدنا صدیق اکبرؓ کردار اپناکر معاشرے کی اصلاح کے لئے اٹھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام شدت پسندی نہیں بلکہ امن و محبت کا عظیم علمبردار ہے۔ نیوزی لینڈ میں بدترین دہشت گردی نے اسلام کے پیغام امن و محبت کو تقویت دی ہے۔ دیگر مقررین نے نیوزی لینڈ دہشت گردی کی مذمت اور مغرب میں پرامن رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جبکہ نعت شریف پیش کرنے کا شرف صاحبزادہ حسن ظہیرالدین صدیقی، حافظ محمد قاسم صدیق چشتی، سید محمود بخاری کو حاصل ہوا۔ اختتام محفل پر امت مسلمہ کی ترقی و خوشحالی اور آزادیٔ کشمیر کے لئے دعا کی گئی۔