• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم ڈی واٹر بورڈ کی پوسٹ کیڈر سے تبدیل،انجینئرنگ بیک گرائونڈ لازمی قرار

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی واٹراینڈسیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر کی پوسٹ کیڈر سے تبدیل کرکےکیڈر /نان کیڈر کرتے ہوئے انجینئرنگ بیک گراؤنڈ ہونا لازمی قرار دیدیا گیا۔ چیئرمین و وزیر بلدیات سعید غنی کی زیر صدارت کراچی واٹراینڈسیوریج بورڈ کے منگل کو منعقد ہونے والے بورڈ اجلاس نے دریائے سندھ سے کراچی کو مزید65 ایم جی ڈی پانی ک اسکیم کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور سابق ایم ڈی واٹر بورڈ کی جانب سے اس اسکیم کو ختم کرنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ اسکو جلد سے جلد مکمل کیا جائیگا۔ منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر حسن اعجازکاظمی کو عہدے سے ہٹادیاگیا۔ اجلاس میں میئر کراچی وسیم اختر، ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان، رکن پی اینڈ ڈی ڈپارٹمنٹ خالد احمد، ممبر انڈسٹریز اینڈ کامرس سے زبیر پرویز، ایڈیشنل سیکرٹری بلدیات شفقت مہر، کے پی ٹی کے عبدالصمد، کراچی چیمبر سے جنید مکوا، ملٹری لینڈ اینڈ اسٹیٹ سے احمر عثمانی، ڈی ایس ریلوے کراچی، تمام ڈی ایم سیز کے چیئرمین جان محمد بلوچ، معید انور، نیئر رضا، ریحان ہاشمی، تمام چیف انجینئرز اور دیگر افسران موجود تھے۔ وزیربلدیات نے اجلاس کے شرکاء کو بتایاکہ سابق ایم ڈی واٹربورڈ 65 ایم جی ڈی منصوبے پر کام روک گئے تھے جبکہ پروجیکٹ ڈائریکٹر کام کرنے کو تیار نہیں ہیں سابق ایم ڈی کہہ کرگئے کہ دریائے سندھ سے کراچی کے پانی کامزید کوٹہ نہیں ہے لیکن میں چاہتاہوں کہ جب تک کے فور کا 260 ایم جی ڈی پانی نہیں آتا اس کوٹے میں سے 65 ایم جی ڈی پانی لے لیا جائے اور منصوبے کو ہر صورت مکمل کیا جائے۔ اجلاس میں ایم ڈی واٹربورڈ کی پوسٹ جو کیڈر تھی اسے اب کیڈر/ نان کیڈر کرتے ہوئے اس کیلئے انجینئرنگ بیک گراؤنڈ لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ اجلاس کے بعض شرکاء نے زور دیا کہ واٹربورڈ کے انجینئرزکو ہی آئندہ فوقیت دی جائے۔ بورڈ اجلاس میں ڈی پی سی ون اور ٹو کے ممبران کا بھی تعین کردیا گیا جبکہ ادارے میں 2011 سے گریڈ11سے ترقی کرکے گریڈ 14 میں تنخواہ لینے والے سب انسپکٹر کو کنفرم کردیا گیا۔ واٹربورڈکی ری اسٹرکچرنگ کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی۔
تازہ ترین