اسلام آباد(نمائندہ جنگ) سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےجعلی بنک اکاؤنٹس، پارک لین کمپنی اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب راولپنڈی میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا دیا، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تقریباً دوگھنٹے تک3 مقدمات سے متعلق سوال و جواب کیے، نیب ٹیم نے ایک ہی کمرے میںباپ بیٹے سے دو گھنٹے تک تفتیش کی، آڈیو اور ویڈیو ریکارڈ بھی کی گئی، گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نےآ صف زرداری اوربلاول بھٹو زردار ی کو تحریری سوالنامہ دیتے ہوئے 10 دنوں میں جواب طلب کر لیا ہے ۔پیشی کے موقع پر پیپلز پارٹی کے جیالے تمام رکاوٹیں توڑ کر نیب دفتر کے باہر پہنچے، نادرا چوک میدان جنگ بن گیا،پتھرائواورلاٹھی چارج کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت متعددافرادزخمی ہوگئے،پولیس نے 200سے زائد افراد کوگرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق آصف زرداری اوربلاول بھٹوبدھ کونیب کے سامنے پیش ہوئے۔ذرائع کے مطابق آصف زرداری سے زرداری گروپ سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی جبکہ بلاول بھٹو زرداری سے پارک لین کمپنی کے قرض سے متعلق سوالات کیے گئے جس پر انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم میں مجموعی طور پر 10 افسران شامل ہیں اور 4تفتیشی افسران کیسز کی نگرانی کررہے ہیں جبکہ ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی تفتیشی ٹیموں کی نگرانی کر رہےہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔ذرائع کا کہنا ہے 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے،دونوں 25،25فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنےکااختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کےبطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔ کیس کی سماعت کے دوران آصفہ بھٹو ، فاروق ایچ نائیک سمیت دیگر رہنماؤں کو اندر جانے سے روک دیا گیا،پیشی کے موقع پرسخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے ،تاہم پیپلز پارٹی کے جیالے تمام رکاوٹیں توڑ کر نیب دفتر کے باہر پہنچے، پیپلز پارٹی کارکنان اور پولیس میں جھڑپ کے دوران نواہلکاروں سمیت دودرجن سےزائدافرادزخمی ہوگئے جبکہ 200 کارکنوں کو حراست میں لے لیا،جیوٹی وی کاکیمرہ مین شیرازگردیزی بھی زخمی ہوگیا، پولیس کے مطابق پیپلزپارٹی رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پولیس پر حملہ کیا اور دھکے دیئے جبکہ کارکنوں کو پولیس پر حملےکیلئے اکساتے رہے۔ پولیس ترجمان کے مطابق زخمی اہلکاروں میں اے ایس آئی محمد انور کانسٹیبل محمد طارق ،محمد عاطف، ہارون حیدر، محمد فاروق ،محمد بلال، کانسٹیبل محمد تنزیل، شاہد عمران اور ابرار شامل ہیں۔