سبزی خور(Vegan)بننے کے کئی طریقے ہیں جیسے کہ گلوٹن فری ویگن، را ویگن، ہائی کارب، لو فیٹ ویگن وغیرہ وغیرہ۔ بین الاقوامی ماہرینِ غذائیت کے مطابق را ویگن کی ایک قسم فروٹیرین (Fruitarian) ڈائٹ ہے، جس کے تحت لوگ بناتاتی پھل ان کی اصل فطری حالت میں کھاتے ہیں۔ اس میں میٹھے اور دانے والےپھل، گری دارمیوے (Nuts)اور بیج شامل ہیں۔اس میں اناج اور پراسیسڈ پھل شامل نہیں ہیں۔
فروٹیرین ڈائٹ کیا ہے؟
اس ڈائٹ پلان کے تحت لوگ ایک دن میں 30اور کبھی 50کیلے کھاجاتے ہیں۔ اس ڈائٹ پر عمل کرنے والی یو ٹیوبر Freelee the Banana Girlکا کہنا ہے کہ کم کیلوری رکھنے والے پھل زائد مقدار میں کھانےسے دماغ کو زیادہ سے زیادہ گلوکوز فراہم ہوتا ہے، جو انسان کو دُبلا پتلا رکھنے کے ساتھ دماغ اور جسم کے لیے ایندھن کا کام کرتا ہے۔
فروٹیرین ڈائٹ کے فوائد
فروٹیرین ڈائٹ کے فوائد کے بارے میں ماہرین کہتے ہیں کہ اس سے آپ کا فائبر اِن ٹیک بڑھ جاتا ہے، جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج ہوتا ہے اور یومیہ کیلوریز اِن ٹیک میں کمی آجاتی ہے۔ فروٹیرین ناقابلِ یقین حد تک زیادہ مقدار میں پھل کھاتے ہیں اور سِلم و اسمارٹ رہتے ہیں۔ انٹرنیٹ پر سرچ کرنے سے آپ کو بخوبی اندازہ ہوجائے گا کہ دنیا بھر میں درجنوں کے حساب سے روزانہ پپیتا اور آم کھانے والے لوگ سیدھے پیٹ (Flat Belly)کے ساتھ کس قدر صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔
فروٹیرین ڈائٹ پلان کا ایک دن
ناشتہ: کیلے تین عدد، بلیو بیریز، کھجور اور ایک کپ ناریل کے دودھ پر مشتمل زبردست اسموتھی۔
صبح کا اسنیک: مٹھی بھر خشک آڑو
دوپہر کا کھانا: کیلے، انگوراور بیریز پر مشتمل فروٹ سلاد کے دو بڑے پیالے (جس کے بعد وٹامن B12کا سپلیمنٹ لیں)۔
دوپہر کا اسنیک: مٹھی بھر خشک انجیر
رات کا کھانا: کٹے ہوئے ایواکاڈو، کھیرے اور ٹماٹر کا ایک بڑا پیالہ، جس کی ڈریسنگ زیتون کے تیل، لیموں، نمک اور مرچ کے ساتھ کی جاسکتی ہے۔
ڈیزرٹ: بادام حسبِ ضرورت
فروٹیرین ڈائٹ کا ردِعمل
فروٹیرین ڈائٹ پر عمل پیرا افراد کا کہنا ہے کہ یہ ایک Low calorie density ڈائٹ پلان ہے، جس کے تحت آپ معدے پر بوجھ ڈالے بغیر اپنی بھوک کو مٹاسکتے ہیں۔ اس کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ آپ دن کے کسی بھی وقت خود کو بھوکا محسوس نہیں کرتے۔ تاہم اس ڈائٹ پلان میں فائبر اور پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ یہ دونوں اجزاجلد ہضم ہوجاتے ہیں، اس لیے ایسے افراد کو دن میں بیت الخلا جانے کی حاجت کئی بار محسوس ہوسکتی ہے۔
ایک ہفتے بعد نتائج
فروٹیرین ڈائٹ پر عمل کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک ہفتے تک کم از کم 75فی صد کیلوریز پھلوں کے ذریعے حاصل کرنے کے بعد خود کو تروتازہ اور پہلے سے زیادہ توانا محسوس کرتے ہیں۔ساتھ ہی وہ سات دن بعد اپنے بڑھے ہوئے پیٹ کو سیدھا ہوتا ہوا محسوس کرتےہیں۔
ماہرین کیا کہتے ہیں؟
ماہرین 100فی صد فروٹیرین ڈائٹ سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ امریکا کی مشہور سند یافتہ غذائی ماہر ڈینا جیمز کہتی ہیں کہ ہرچند کہ فروٹیرین ڈائٹ، روایتی امریکی کھانوں کے مقابلے میں بہتر معلوم ہوتی ہے، تاہم اسے آئیڈیل نہیں کہا جاسکتا۔ طویل مدت میں اس ڈائٹ کا نقصان بھی ہے۔ ’پھلوں کے ذریعے آپ مسلسل زیادہ مقدار میں شوگر لے رہے ہوتے ہیں، جس سے خون میں شوگر لیول عدم استحکام کا شکار ہوسکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں انسان کو کاہلی، بھوک کا بڑھنااور کسی ایک چیز پر توجہ مرتکز نہ ہونے کی شکایات ہوسکتی ہیں‘۔
مزید برآں، ڈینا جیمز سمجھتی ہیں، ’یہ ناممکن ہے کہ ایک انسان اپنی تمام غذائی ضروریات صرف پھلوں کے ذریعے پوری کرسکے۔ اس کے لیے آپ کو پروٹین پاؤڈر، بی کامپلیکس، آئرن، زِنک، وٹامن ڈی، آئرن اور اومیگا3کے سپلیمنٹ لینا پڑیں گے‘۔
فروٹیرین ڈائٹ میں پائی جانے والی ان تمام کمزوریوں کے باوجود سب ایک بات پر متفق ہیں کہ تازہ غذا صحت کے لیے بہترین ہے۔