• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر خواتین کی بات کی جائے تو ملازمت میں ان سے بڑھتی توقعات (جس میں زیادہ وقت دینا بھی شامل ہے)، ساتھ میں ازدواجی زندگی کی مصروفیات اور بچوں کی تعلیم وتربیت کا دھیان رکھنا، یہ سب کام ان کے لیے ایک ساتھ مینیج کرنا خاصا مشکل محسوس ہوتا ہے۔اس صورتحال کے پیش نظریہ مشورہ مناسب نہیں کہ آپ اپنی پڑھائی لکھائی اورتمام تر صلاحیتوں کو ضائع جانے دیں۔ اگر آپ کسی بھی وجہ سے ملازمت نہیں کرسکتیں تو گھر میں رہتے ہوئے ہی کوئی کام شروع کرکے نہ صرف معاشی طور پر مستحکم ہوسکتی ہیں بلکہ اپنی صلاحیتوں میں دگنااضافہ بھی کرسکتی ہیں۔ اپنا ذاتی کام شروع کرنے والی خواتین کے لیے سب سے اہم مسئلہ سرمائے اور وقت کی کمی ہے۔ اگر آپ کو بھی ایسا لگتا ہے کہ اپنا ذاتی کاروبار صرف زیادہ سرمائے کے پیش نظر شروع کیا جاسکتا ہے تو آپ غلط سوچ رہی ہیں۔ آج ہم آپ سے ذکر کررہے ہیں کچھ ایسے کاروبار کا، جنھیں کم سرمائے اور وقت کی کمی کے سبب بہتر اور کامیاب انداز میں چلایا جاسکتا ہے، وہ کاروبار کون سے ہیں آئیے جانتے ہیں۔

یوٹیوب چینل بنائیں

دور حاضر میں یوٹیوب کو بے تحاشا آمدنی کا ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا کاروبار ہے، جس میں آپ کو بہت زیادہ سرمائے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ اگر آپ سمجھتی ہیں کہ آپ تخلیق کار ہیں اور اپنے اندر موجود صلاحیتوں میں تخلیق کی بدولت نکھار لاسکتی ہیں تو آپ اپنا یوٹیوب چینل ضرور بنائیں۔ یوٹیوب چینل کی مدد سے لوگ سالانہ لاکھوں ڈالر کی آمدنی حاصل کررہے ہیں، آپ بھی یوٹیوب چینل کی مدد سے ایک کامیاب مستقبل کی جانب قدم بڑھاسکتی ہیں۔ 18سال سےزائد عمر رکھنے والی خواتینGmail اکاؤنٹ کے ذریعے اپنا یوٹیوب چینل بناسکتی ہیں۔ یوٹیوب چینل کو مقبول بنانے کے لیے آپ اپنی صلاحیتوں کو کام میں لاسکتی ہیں، اس سلسلے میں وی لاگ (ویڈیو بلاگ) آپ کے لیےبہترین اور کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔ مثلاً اگر آپ بیوٹیشن ہیں تومیک اَپ ٹیوٹوریل کا ویڈیو بلاگ بناکر یا اچھی کوکنگ کرتی ہیں تو ریسیپی ویڈیو بلاگ کےذریعے اپنی تشہیر کرسکتی ہیں۔

بطور لکھاری

اگر آپ کے پاس لکھنے کی صلاحیت موجود ہے اور سمجھتی ہیں کہ آپ بھی ایک بہترین لکھاری کی طرح لکھ سکتی ہیں تو اس کی بدولت آپ آن لائن کام کا آغاز بھی کرسکتی ہیں۔ آپ کی تحریریں آپ کو معاشی طور پر مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ قومی ہی نہیں بلکہ بین لاقوامی سطح پر بنائی گئی ویب سائٹس، کمپنیوں اور اداروں کو مختلف طرز کے لکھاریوں، بلاگرز، کاپی رائٹرز اور ریزیومے رائٹرکی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ اپنی ذاتی ویب سائٹ بناکر اپنی تحریریں پوسٹ کرکے بھی گھر بیٹھے پیسے کماسکتی ہیں لیکن اس کے لیے آپ کو اسپانسر یا پھر پیج وزیٹرز کی مخصوص تعداد چاہیے ہوگی۔ لکھاری خواتین کے لیے گھر بیٹھے پیسے کمانے کا سب سے بہترین ذریعہ فری لانس رائٹنگ بھی ہے۔

اشیا کی آن لائن فروخت

اگرچہ آن لائن خریداری کے حوالے سے منفی رویہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ تاہم اگر آپ اس حوالے سے شروع میں محنت، جدوجہد اور تحقیق سے کام کریں تو جلد ہی کسی کمپنی کے ساتھ مل کر مصنوعات کی آن لائن فروخت میں کامیابی حاصل کرسکتی ہیں۔ دنیا بھر کی مختلف کمپنیاں انٹرنیٹ کے ذریعے پاکستان سمیت دنیا بھر میں کامیاب کاروبار چلارہی ہیں۔ آپ بھی اشیا کی آن لائن فروخت کے ذریعے اپنے ای کامرس بزنس کی بنیاد رکھ سکتی ہیں۔آن لائن کاروبار میں آپ درج ذیل طریقوں سے اپنی خدمات پیش کرسکتی ہیں ۔

سوشل میڈیا منیجر

ان دنوں دنیا بھر میں لوگوں کی اکثریت کاپسندیدہ مشغلہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرنا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں بچے، بڑے اور بوڑھے سب ایکٹو نظر آتے ہیں۔ اگر آپ بھی کچھ ایسا ہی ذوق رکھتی ہیں اور ٹوئٹر، شیئرنگ ،پوسٹنگ اور انسٹاگرام سے لطف اندوز ہوتی ہیں، ساتھ ہی سوشل میڈیا نیٹ ورک پر لوگوں کی بڑی تعداد کو مصروف رکھنے کے فن سے بھی واقف ہیں تو آپ بہترین سوشل میڈیا منیجر کے طور پر پیسے کماسکتی ہیں۔ سوشل میڈیا منیجر کی ذمہ داریوں میںکسی بزنس یا انٹرپرینیورشپ کے لیے سوشل میڈیا پلاننگ، شیڈولنگ اور مہم کی تیاری سے لےکر اس کی کامیابی تک تمام تر خدمات شامل ہیں۔

کنسلٹنٹ

اگر آپ محسوس کرتی ہیں کہ آپ دوسروں کو ان کے مقاصد کے حصول میں مدد دے سکتی ہیں اور آپ اس میں ماہر ہیں، تو اپنی ان صلاحیتوں اور مہارتوں کو بطور کنسلٹنٹ کام میں لائیں۔ ان دنوں کیریئر کاؤنسلرز کی مانگ بہت زیادہ ہے۔

تازہ ترین