وزیر اعظم عمران خان نے کراچی کے لیے 162 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کر دیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کراچی پیکیج کا اعلان کراچی میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں وفاقی کابینہ کے ارکان، گورنر سندھ ،ایم کیو ایم پاکستان کا وفد اور دیگر شریک ہوئے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مشکل ترین معاشی حالات سے گزر رہا ہے، کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا،اس شہر کی ترقی پورے پاکستان کے لیے ضروری ہے، ملک میں پانی بچانے کیلیے کوئی مہم نہیں چلائی گئی، کراچی میں پانی بچانے کے لیے مہم چلانی ہو گی، یہاں ترقی کا عمل رکنے کا نقصان پورے ملک کو ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہاکہ کراچی کے حالات ٹھیک کرنا سندھ حکومت کی ذمے داری ہے، اس شہر کے لیے ٹرانسپورٹ اور صاف پانی کے منصوبے لا رہے ہیں،کراچی کو دیکھ کر ایسا لگتاہے جیسے کنکریٹ کا سلیب رکھا ہوا ہے، یہ شہر پھیلتا جا رہا ہے، اسے مزید پھیلنے سے روکنے کی ضرورت ہے، کراچی کا پھیلاؤ روکنے کےلیے ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا جلد ماسٹر پلان بنائیں گے،یہاں ٹرانسپورٹ کا بہت بڑا مسئلہ ہے، کراچی میں ٹرانسپورٹ کے لیے 10 منصوبے شروع کریں گے،کراچی میں کچی آبادیاں سب سے زیادہ ہیں، یہاں کے لیے جو منصوبہ بندی کی گئی ہے اس پر عملدرآمد کا وقت آگیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کراچی میں ترقی کا عمل رکنےسے پورے پاکستان کو نقصان ہوا ہے،شہر میں سیوریج کا مسئلہ بھی سنگین ہے، کراچی میں دستیاب جگہ بچانے کے لیے بلند عمارتوں کی اجازت دیں گے، کراچی پیکیج کے تحت 18 منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی پیکیج میں ٹرانسپورٹ کے10منصوبے شامل ہیں، اس شہر کودرپیش مسائل کے حل کے لیے ماسٹرپلان کی ضرورت ہے، پانی اورنکاسی آب کے 7 منصوبے شروع کریں گے،کراچی میں پانی بچانے کے لیے مہم شروع کریں گے، پانی بچانےکی مہم سے پانی کا بہت بڑا ذخیرہ بن سکتا ہے، پاکستان میں کبھی کسی نے پانی ذخیرہ کرنے کا نہیں سوچا۔
وزیر اعظم عمران خان نے اس موقع پر حیدرآباد میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان بھی کیا، انہوں نے کہا کہ تھرپار کر میں ایک ارب روپے کے آر او پلانٹ لگائیں گے، وہاں دو میڈیکل موبائل یونٹس بھی بھیجیں گے، مجموعی ملکی آمدن کا دوتہائی حصہ قرضوں کی ادائیگی میں چلاجاتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں باغ ابن قاسم کا افتتاح بھی کر دیا جس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آہستہ آہستہ کراچی کی زمینیں قبضہ گروپ کے ہاتھوں میں چلی گئی، وقت کے ساتھ ساتھ کراچی میں پارکس کم ہوتے چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کراچی میں پارکس کی بحالی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے، وقت کے ساتھ ساتھ شہر میں پارکس اور گراؤنڈز کم ہوتے گئے، یہاں کھیلوں کےمیدان پر قبضہ ہو چکا ہے، کراچی میں بچوں کے کھیلنے کیلئے گراؤنڈز ہونے چاہئیں۔
عمران خان نے کہا کہ کراچی میں گرین علاقوں کو بچانے کی ضرورت ہے، اس پارک کو دیکھ کر حیران ہوا ہوں، میاں داد نے بتایا ہے کہ جن گراؤنڈز پر وہ کھیلا کرتے تھے آج ان پر بھی قبضہ ہو چکا ہے، یہ پارک بحال کرکے میئرکراچی وسیم اختر نے بہترین کام کیا ہے، انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیر اعظم کا مزید کہنا ہے کہ کراچی کے لیے مزید ہریالی کی ضرورت ہے، سندھ اور پنجاب میں جنگلات کی زمین پر قبضہ ہو گیا ہے، پنجاب کے پرانے جنگلات میں بھی بڑے بڑے درخت کٹ چکے ہیں، لیزنگ کےنام پر کمپنیوں نے جنگلات کی زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے،سندھ میں درخت اگانے کی شدید ضرورت ہے، پورے پاکستان میں 10ارب درخت لگائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آنےوالی نسلوں کو ایک اچھا ماحول ملنا چاہیے، گلوبل وارمنگ سے متاثر ہونے والے 10 ممالک میں پاکستان آٹھویں نمبر پر ہے، اگر ہم نے گلوبل وارمنگ کے خلاف اقدامات نہ کیے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی، شہروں میں گرین ایریاز کو بچانا چاہیے۔