کوئٹہ (نمائندہ جنگ) صوبائی حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکڑ نے سبی کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں بی ایل اے کے اہم کمانڈراسلم اچھو عر ف میرک بلوچ کے مارے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ،اغوا برائے تعاون،قومی تنصیبات پر حملوں بم دھماکوں ،قائد اعظم ریذیڈنسی پر حملے سمیت جرائم کی دیگر سنگین وارداتوں میںملوث اسلم اچھو عر ف میرک کے سر کی قیمت60اکھ روپے تھی،یہ بات انہوں نے بدھ کی شب چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی،انہوں نے کہا کہ گذشتہ رو ز دو پہر کو سیکورٹی فورسز کے ایک کامیاب آپریشن میں بی ایل اےکا کمانڈر وترجمان اسلم اچھو عر ف میرک 6سا تھیو ں سمیت مارا گیا، جبکہ آپریشن میں سیکورٹی فورسز کے دو اہلکار بھی شہید ہوئے،سیکورٹی فورس کے شہید اہلکاروںکے نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی،انہوں نے کہا کہ اسلم اچھو عر ف میرک افغان شہری اور تاجک تھا،اس کا خاندان اب بھی افغانستان میں ہےاسلم اچھو عر ف میرک کوافغان انٹیلی جنس کا تعاون بھی حاصل رہا جبکہ کمانڈر رازق اس کو تحفظ اور مدد فراہم کرتا رہا ہے، وہ نواب خیر بخش مری کی افغانستان سے واپسی پر ان کے ہمراہ پاکستان آگیا تھااور محکمہ معدنیات میں کلرک بھرتی ہوگیا تھاوہ نواب خیر بخش مری کا نوکربھی رہا۔