پشاور (لیڈی رپورٹر)خیبر پختونخواہ حکومت نے پشاور میں ہندو برادری نے ہولی کا مذہبی تہوار جوش و خروش سے منا یامحکمہ اوقاف کے زیر اہتمام تقریب نشتر ہال میں ہوئی جس میں وزرا مذہبی سکالرز سمیت پورے صوبے سے آنے والے چھ سو سے زائد مہمانوں نے شرکت کی۔ ہولی کی تقریب کا افتتاح وزیر صحت ہشام انعام اللہ نے کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذ ہبی ہم آہنگی کی مثال قائم کی جا رہی ہے اس موقع پر نشتر ہال کو خوبصورت برقی قمقموں سے سجا یا گیا جہاں ہندو برادری کے مرد و خواتین نے اپنی خصو صی پو جا کی، بھجن گائے، مذہبی رسومات ادا کیے اور ہولی کی منا سبت سے ایک دوسرے پر رنگ پھینکے۔سرخ، پیلے، نیلے اور سبز جیسے خوبصورت رنگوں کا یہ تہوار بچوں اور بڑوں سب کا پسندیدہ تہوار جوش و خروش سے منا یا گیا۔ نوجوانوں نے خوبصورت خاکے پیش کیے جس میں بین المذا ہب ہم آہنگی اور محبت کی اہمیت کو بیان کیا گیا اور ہندو نو جوانوں نے مز ہبی گیت گائےاقلیتی رکن صوبائی اسمبلی روی کمار نے شر کاء سے اظہار خیال کر تے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری کا یہ چوتھا تہوار منا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مقصد دنیا کو بتانا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل ہےاقلیتی رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ نے کہا کہ ہندو برادری اس بار ہولی پر اس عزم کا بھی اظہار کر رہے ہیں کہ پاکستان پر آنے والی ہر مصیبت کا مقابلہ کریں گے۔ کسی بھی نا خوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلیے پولیس انتظامیہ کی جانب سے انتہائی سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے۔