• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی سمیت سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات کا دوسرا دن ہے جبکہ نقل مافیا سرگرم ہے، نقل کی روک تھام میں عملہ ناکام ہوگیا۔

کراچی میں میٹرک کے امتحانات میں نقل عروج پرہے، گورنمنٹ بوائز اسکول نیو کراچی سیکٹر فائیو ای میں طلبہ پیسے دے کر نقل کرتے ہوئے پکڑے گئے۔

میٹرک امتحانات کے دوسرے روز وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے بنائی گئی ٹیم کے رکن وقار مہدی بھی نیو کراچی کے گورنمنٹ بوائز اسکول سیکٹر فائیو ای میں پہنچے۔

مذکورہ اسکول کی مخدوش عمارت میں گرمی کے موسم میں نہ پنکھوں کا انتظام ہے اور نہ پینے کو پانی میسر ہے، حد تو یہ ہے کہ کلاسز میں تعینات متعلقہ عملہ بھی موجود نہیں۔

طلباءنے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں 2600 روپے دے کر حل شدہ پرچہ لا کر دیا گیا، ہم میں سے کسی نے 200اور کسی نے 50 روپے دیے۔

پکڑے گئے طلبا ءنے یہ بھی کہا ہے کہ ایک انچارج نے پوری کلاس سے 2600 روپے جمع کیے۔

اس سے قبل سکھر میں دسویں جماعت کا انگریزی کا پرچہ شروع ہونے کے 15 منٹ بعد ہی مراکز سے باہر آ گیا تھا۔

حیدرآباد میں سندھی کا سوالنامہ امتحان شروع ہونے سے آدھا گھنٹہ پہلے آؤٹ ہو گیا۔

میرپورخاص میں نویں جماعت کا کیمسٹری کا پرچہ واٹس ایپ گروپ کے ذریعے آؤٹ ہو گیا ،جبکہ امتحانی مراکز میں بھی موبائل فون پر حل شدہ پرچہ پہنچ گیا تھا۔

ایبٹ آباد میں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ نے فزکس کاپرچہ آؤٹ ہونے پرپرچہ منسوخ کر دیا، یہ پرچہ اب کل دوبارہ لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بڑے پیمانے پر امتحانات میں نقل پر گزشتہ روز ناظم امتحانات سکھر اور حیدرآباد کو معطل بھی کر دیا تھا۔

تازہ ترین