واشنگٹن( جنگ نیوز) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی تقاریر، تصاویر اور بیانات کی نشر واشاعت پر کئی ماہ سے عائد غیر آئینی پابندی اور میڈیا بلیک آئوٹ کے خلاف شکاگو میں پاکستان قونصلیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور علامتی بھوک ہڑتال کی گئی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا الطاف حسین کی تقریر و تصاویر اور بیانات پر عائد پابندی فی الفور ختم کی جائے تاکہ دنیا بھر میں موجود انکے کروڑوں چاہنے والوں میں پائی بے چینی کا خاتمہ ہو سکے۔ اس موقع پر غیر آئینی پابندی کے خلاف پاکستان قونصلیٹ کے دفتر میں پٹشن جمع کرائی گئی جبکہ بین الاقوامی سفارتی نمائندوں کو ہینڈ بلز اور پٹیشن کی کاپیاں بھی دی گئیں۔احتجاجی مظاہرے اور ہڑتال میں متحدہ قومی مومنٹ امریکہ کی سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن شمیم صدیقی، شکاگو چیپٹر کے ذمہ داران و کارکنان سمیت شکاگو اور قریبی ریاستوں میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے قائد تحریک الطاف حسین کے پاکستان میں میڈیا بلیک آئوٹ کے خلاف احتجاجی بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔اس موقع پر سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن شمیم صدیقی نے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ الطاف حسین پر عائد پابندی حق و سچ پر قدغن ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس پابندی سے قائد تحریک کی آزادی اظہار ہی نہیں بلکہ کروڑوں پاکستانیوں جو انہیں دیکھنا اور سننا چاہتے ہیں انہیں انکے بنیادی حق سے محروم کیا جارہا ہے۔