• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الطاف حسین کےخلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں بھارتی دبائو نہیں تھا

لندن (جنگ نیوز) برطانوی اٹارنی جنرل آفس نے واضح کیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ الطاف حسین کے بارے میں بھارت کی جانب سے برطانوی پولیس کی تحقیقات میں کوئی مداخلت نہیں کی گئی۔ ہوم آفس کے ڈائریکٹ کمیونیکیشن یونٹ کی جانب سے رادھرم کے لارڈ احمد کو بھیجے گئے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک ایسا معاملہ نہیں ہے جس میں اٹارنی جنرل براہ راست ردعمل دیں کیوں کہ پولیس سے متعلق معاملات ہوم آفس کی ذمہ داری ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ہوم آفس کی جانب سے یہ تصدیق موصول ہو چکی ہے کہ وہ لارڈ احمد کے سوالات کا جلد جواب دے گا۔ اسی اثنا میں ان سے اس خواہش کا اظہار کیا گیا ہے کہ وہ مزید کسی سوال کی صورت میں براہ راست ہوم آفس سے رابطہ کریں۔ واضح رہے کہ لارڈ احمد نے وزیر داخلہ مسز تھریسامے کو بھیجے گئے خط میں الطاف حسین کے منی لانڈرنگ کے کیس میں مبینہ طورپر ملوث ہونے پر سوالات اٹھائے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ میٹرو پولیٹن پولیس نے حال ہی میں مسٹر الطاف حسین پر ضمانت کی پابندی اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے مسٹر الطاف حسین کے علاوہ پانچ دیگر پارٹی ارکان کے بارے میں ممکنہ منی لانڈرنگ کے سلسلے میں تحقیقات کی تھیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کئی برسوں تک وسیع پیمانے پر ہونے والی پولیس تحقیقات کے پیش نظر میں یہ جاننے میں دلچسپی رکھتا ہوں کہ جمع کئے گئے شواہد کرائون پراسیکیوشن سروس کو جائزے کے لئے کیوں نہیں بھجوائے گئے۔ اس صورتحال کے باعث یہ شکوک پید اہوتے ہیں کہ کوئی بیرونی دبائو تحقیقات پر اثر انداز ہوا جس کے نتیجے میں تحقیقات میں ناکامی ہو اور ان کے خلاف قانونی کارروائی ناکام ہو جائے جن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔
تازہ ترین