جماعت اسلامی کے سابق سینئر صوبائی وزیرعنایت اللہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ پشاور بی آر ٹی منصوبہ اُس وقت کی خیبر پختونخوا کابینہ کی منظوری کے بغیر شروع کیا گیا۔
جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ میں انہوں نے منصوبے کی مخالفت کی تھی۔
عنایت اللہ خان نے کہا کہ میں نے پی ٹی آئی حکومت سے کہا تھا کہ ٹھیکے دار بلیک لسٹڈ ہے، منصوبہ وقت پر مکمل نہیں ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو سمجھایا تھا کہ منصوبے سے یونی ورسٹی روڈ کا بزنس تباہ ہو جائے گااور ٹریفک نظام مزید خراب ہو گا، مگر کسی نے اُن کی بات نہیں سُنی۔
عنایت اللہ نے کہاکہ بی آر ٹی منصوبے کی اُکھاڑ پچھاڑ کی وجہ سے پشاور کی خوب صورتی پر صرف کیے جانے والے چھ ارب روپے بھی برباد ہو گئے۔
جیو نیوز کا گرینڈ جرگہ ہفتے کی رات دس بج کر پانچ منٹ پر نشر کیا جائے گا۔