وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کہتے ہیں کہ حمزہ شہباز نے خود کو گھر کے بیس منٹ میں چھپایا ہوا ہے، انہوں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنا لیا ہے، انہیں گرفتاری دے دینی چاہیے، عورتوں بچوں کو ڈھال نہیں بنانا چاہیے،حمزہ شہباز اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے مزید کہ کہ آئین اور قانون کے تحت پنجاب حکومت نیب کی مدد کرنے کی پابند ہے، جس حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے آپریشن ہورہا ہے اسی حمزہ شہباز نے ماڈل ٹاؤن میں آپریشن کیا تھا، ماڈل ٹاؤن میں عبادت کرنے والے نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی گئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ 1947ء سے 2008ء تک 37 ارب ڈالر کا قرضہ لیا گیا تھا، 2008ء سے 2018ء تک 60 ارب ڈالر اور قرضہ لیا، اس پیسے کا بہت بڑا حجم 2008ء سے 2018ء تک حکومت کرنے والوں کی جیبوں میں گیا، یہ پیسہ واپس آنا بہت ضروری ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ان بدعنوانوں پر ہاتھ ڈالا جائے تو یہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کے پیچھے چھپتے ہیں، وقت آگیا ہے کہ سیاست اور جرم میں فرق کیا جائے، جرم کو سیاست کی ڈھال نہیں بنانے دینی چاہیے، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ قوم کے اربوں روپے کھالیں اور چونکہ آپ سیاست میں ہیں اس لیے آپ کو کوئی نہ پوچھے۔
انہوںنے کہاکہ حمزہ شہباز کے متعلق بھی لگتا ہے کہ وہ کہیں گے کہ کیوبا کا شہری ہوں، وہ تو یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ وہ انقلابی ہیں، کاسترو نے خود انہیں شہریت دی، 2 گرفتار افراد نے نیب کو بیان دیا کہ وہ شریف فیملی کے لیے کام کر تے تھے، دونوں افراد نے کہا کہ 85 ارب روپے کی بیرون ملک جائیداد شہبازشریف اور ان کی فیملی کی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ کوئی ذاتی لڑائی جھگڑا نہیں ہے، نواز شریف، شہباز شریف اور آصف زرداری نے اربوں ڈالرز باہر بھیجے، یہ تینوں یا پیسے واپس کریں گے یا پھر جیل کاٹیں گے، تینوں افراد پلی بارگین کے لیے درخواست دیں جس پر نیب فیصلہ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور آصف زرداری کی 10 سال حکومت کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا، ہم چاہتے ہیں کہ عوام پاکستانی معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکیں، معاشی اعشاریے ٹھیک ہوتے جارہے ہیں، درآمدات کم اور برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے،معیشت اور سیاست پر ہمارا مکمل کنٹرول ہے، پاکستان میں سیاحت گیم چینجر ہوگا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مریم اورنگزیب کو دیکھتا ہوں تو عراق کے سابق وزیرخارجہ یاد آتے ہیں جو الٹی گنگا بہا رہے تھے، آصف زرداری تحریک چلانا چاہ رہے ہیں، انہیں پنجاب ہاؤس میں 10 کمرے بک کر کے دیں گے، انہیں تحریک کے دوران تحریک انصاف کے رہنما اپنے چندے سے کھانا کھلائیں گے،زرداری صاحب پہلے دھمکی دیتے ہیں پھر دو تین سال دبئی میں گزارتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات کاکہنا ہےکہ احتساب کا عمل منطقی انجام تک پہنچے گا، وزیراعظم کی قیادت میں روشن مستقبل کی طرف بڑھیں گے، احتساب عدالت، نیب حکام اور ملزم کے درمیان پلی بارگین کا پراسیس ہوتا ہے، اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق خدوخال طے کیے جا رہے ہیں، میڈیا پر چلنے والے ای سی ایل کے نام صحیح ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب آصف زرداری اور مراد علی شاہ نائن زیرو کے باہر بیٹھے ہوئے تھے تب عمران خان بانی ایم کیوایم کے خلاف کھڑے تھے، فروغ نسیم، خالد مقبول صدیقی، فیصل سبزواری سمیت تمام اداروں کا نہ کوئی مسلح ونگ ہے اور نہ ان کا بھتوں کا کام ہے، ایم کیو ایم پاکستان کا نہ تو کوئی مسلح ونگ ہے اور نہ ان کا بھتوں کا کام ہے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں ڈرامہ اور تماشہ لگا ہوا ہے، نیب والے کل سے گھر کے باہر بیٹھے ہیں کہ حمزہ باہر آئیں اور انہیں گرفتار کریں لیکن حمزہ تہہ خانے میں بیٹھے ہوئے ہیں، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ بے قصور ہیں تو قانون کا سامنا کریں،حمزہ شہباز خود کو نیب کے حوالے کریں۔