لاہور(نمائندہ جنگ)پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین خیبر پختونخواکے وفد نے چیئرمین نیب جسٹس ( ر ) جاوید اقبال سے ملاقات کر کے انھیں بی آر ٹی پشاور منصوبہ میں تاخیراور دیگر معاملات کی انکوائری کی درخواست پیش کر دی ۔ چیئرمین نیب جسٹس ( ر ) جاوید اقبال نے کہا کہ ا نصاف کے تقاضے پورے کرینگے،وفد میں ہمایوں خان، فیصل کنڈی، نگہت اورکزئی ، اعجاز درانی اور شیر اعظم وزیر شامل تھے۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے قومی احتساب بیورو میں جمع کرائی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ خیبرپختونخوا حکومت مقررہ مدت میں منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، خیبرپختونخوا حکومت نے پرویز خٹک کی قیادت میں منصوبے میں کرپشن کی، منصوبے کی لاگت ساڑھے39 ارب روپے رکھی گئی تھی اور تکمیل کی مدت 6 مہینے تھی، منصوبے کی عدم تکمیل سے پشاور کے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ درخواست میں بتایا گیا کہ 2017 میں منصوبہ 39 ارب 50 کروڑ کی لاگت سے 6 ماہ میں مکمل کرنے کا دعویٰ کیا گیا لیکن تمام تر دعوئوں کے باوجود بی آر ٹی منصوبہ تاحال مکمل نہیں کیا گیا، منصوبے کی لاگت دگنی ہوکر70 ارب سے تجاوز کرگئی۔ درخواست میں کہا گیا کہ نیب کے آرٹیکل9 کے تحت منصوبے کی لاگت میں اضافہ قانونی جرم اور قابل سزا ہے، معاملے کی مکمل تحقیقات ریفرنس کے ذریعے نیب کے آرٹیکل 18 کے تحت کی جائے۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے پرویز خٹک کی قیادت میں اس منصوبے میں کرپشن کی، بی آر ٹی منصوبے کے ذریعے من پسند شخصیات کو خلاف ضابطہ نوازا گیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیئرمین نیب معاملے کی فوری انکوائری کرنے کے احکامات جاری کریں اور منصوبے کی کرپشن میں ملوث کالی بھیڑوں کو بےنقاب کریں جب کہ اربوں روپے کے نقصا ن پر ملزمان کے خلاف ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے جائیں۔ چیئرمین نیب نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس بارے میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کریں گے جس پر پیپلزپارٹی کے وفد نے ان کا شکریہ ادا کیا۔