راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) راولپنڈی میں پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کاکرائم سین یونٹ قائم ہونے کے باوجودتفتیشی افسروں کوکیسزمیں بطورشہادت پیش کئے جانے والے موادکے نمونے لاہورجمع کرانے کی مشقت ختم نہ ہوسکی۔ذرائع کے مطابق پنجاب بھرسے تفتیشی افسران اپنے مقدمات میں بطورشہادت پیش کئے جانے والے منشیات ،اسلحہ ،پوسٹ مارٹم کے بعدمقتول کے جسم سے لئے گئے مواد،اورزخمی ہونے والے افرادکے پارچہ جات وغیرہ کے سیمپلزکی فرانزک رپورٹ لینے کے لئے لاہورجانے کے پابندہیں جہاں پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری میں وہ یہ نمونے جمع کراکے ان کی رپورٹس حاصل کرکے انہیں مقدمات میں بطورشہادت پیش کرتے ہیں اس کام کے لئے تفتیشی افسروں کو آنے جانے کاکرایہ اور دیگراخراجات اپنی جیب سے اداکرنے پڑتے ہیں ۔ راولپنڈی میں پرانے سی پی اودفترکے سامنے یہ یونٹ قائم کیاگیاہے جہاں تعینات عملہ تنخواہوں کی مدمیں لاکھوں روپے ماہانہ وصول کررہاہے لیکن اس کے باوجود مقدمات کے نمونہ جات کی فرانزک سائنس رپورٹ کے لئے راولپنڈی پولیس کے تفتیشی افسران اب بھی لاہورجانے پرمجبورہیں۔