• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارا نصب العین روشنی سب کیلئے، موتیا کے مفت آپریشنز کے ذریعے غریبوں کی دنیا روشن کرتے ہیں، عبدالرزاق ساجد

مانچسٹر (غلام مصطفیٰ مغل)برطانیہ میں دکھی انسانیت کی خدمت کرنے میں پاکستانی کمیونٹی اور چیریٹیز معاشرے کی بہتری میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ دنیا بھر اور بالخصوص پاکستان میں بینائی سے محروم افراد کا آپریشن کے ذریعے علاج کروا کے انہیں دیکھنے کے قابل بنانے کے منصوبہ پر کام کر رہا ہے اور اب تک اٹھاسی ہزار افراد کا کامیاب آپریشن کر چکے ہیں۔ مانچسٹر کے مقامی ہال میں سالانہ چیرٹی ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔ چیرٹی ڈنر کا آغاز خداوند کریم کے بابرکت نام سے ہوا اور بارگاہ اقدس میں حمدیہ کلام اور حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ رسالت میں نعتیہ کلام حافظ انور زاہدی نے پیش کیا جبکہ نقابت اور فنڈ ریزنگ کے فرائض اجمل نے سر انجام دیئے۔ ٹرسٹ کی مل منیجنگ ڈائریکٹر صدف نے اغراض و مقاصد اور اب تک کے منصوبہ جات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ سالانہ چیرٹی ڈنر میں ممبر برطانوی پارلیمنٹ و شیڈو وزیر افضل خان، میئر راچڈیل کونسلر محمد زمان، سیاسی ،سماجی، کمیونٹی، مذہبی اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے بانی و چیئرمین عبدالرزاق ساجد کا کہنا تھا کہ ہمارا نصب العین ہے کہ ’’روشنی سب کے لیے‘‘ اور اسی کے تحت دکھی انسانیت اور غریب نادار اور بے آسرا افراد کی آنکھوں کے موتیے کا آپریشن کروا کے انہیں دوبارہ دیکھنے کے قابل بناتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب تک اس منصوبے کے تحت اٹھاسی ہزار افراد کی آنکھوں کا آپریشن کیا گیا ہے ہم نے ایک لاکھ افراد کی آنکھوں کا آپریشن کرنے کا منصوبہ بنایا ہوا ہےاور اسے 2020 تک مکمل کریں گے اور جب ایک لاکھ کا ہدف پورا ہو جائے گا تو پھر دنیا کے سامنے رکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے المصطفےٰ ویلفیئر ٹرسٹ کی بنیاد رکھی تو دوست احباب اور دیگر چیریٹیز تنظیموں کے نمائندوں نے کہا کہ آنکھوں کے آپریشن کے لئے کمیونٹی چندہ نہیں دے گی لیکن انہوں نے مصمم ارادہ کر لیا کہ وہ اس کام کو کر کے ہی رہیں گے مجھے فخر ہے کہ وہ لوگ اب ان کے نقش قدم پر چل کر اس جیسے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وہ سیریا، فلسطین ، انڈیا، پاکستان، اور بالخصوص برما روہنگیا کے مسلمانوں کی مدد کے لئے گیارہ بار برما جا کر ضرورت مند افراد کی مدد کر چکے ہیں اور ایسا کسی اور نے نہیں کیا ہے دکھی انسانیت کے لئے اپنی زندگی وقف کر دی ہے اور اس کے لئے ہمہ وقت مصروف عمل ہوں ۔ نیک نیتی اور محنت اور ایمانداری سے کام کرنے کی وجہ سے برطانیہ بھر سے کمیونٹی دل کھول کر عطیات دیتی ہے۔ ممبر برطانوی پارلیمنٹ و شیڈو وزیر افضل خان نے کہا کہ وہ پچھلے کئی سالوں سے المصطفےٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے ساتھ کام کر رہے ہیں آنکھیں خداوند کریم کی طرف سے انسان کو دی گئی نعمتوں میں سے بہت بڑی نعمت ہے، پاکستان کے دوردراز دیہی علاقوں میں آنکھوں میں اترنے والے موتیے جیسے آپریشن کے لئے غریب نادار اور بے سہارا افراد کے پاس مالی وسائل کی کمی کے باعث آپریشن کرانے کی سکت نہیں ہوتی المصطفےٰ ویلفیئر ٹرسٹ مخلوق خدا کی خدمت میں پیش پیش ہے، ہم برطانوی معاشرے کا حصہ ہیں ہمیں تو تمام طبی سہولیات مفت مل جاتی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مذہب اسلام بھی ہمیں دکھی انسانیت کی مدد کا درس دیتا ہے اور ماہ رمضان کی آمد آمد ہے ہمیں دل کھول کر اپنے عطیات المصطفےٰ ویلفیئر ٹرسٹ کو دینے چاہئیں تاکہ لوگوں کی بینائی واپس لانے میں کامیاب ہو سکیں۔ آصف رشید بٹ نے کہا کہ وہ المصطفےٰ ویلفیئر ٹرسٹ کو بیس سال سے زائد عرصہ سے جانتے ہیں یہ اچھا کام کر رہے ہیں اور ہماری کمیونٹی چیریٹز کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے، یہ عین عبادت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وہ عبد الرزاق ساجد کو بچپن سے جانتے ہیں دکھی انسانیت کی خدمت انکی شخصیت کا طرہ امتیاز ہے ہمیں اس نیک مقصد کے لئے انکا ہاتھ بٹانا چاہیے اور ایک بار پھر مانچسٹر کی کمیونٹی نے دل کھول کر عطیات دے کر ثابت کیا کہ چیرٹی کا کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے میں انکا کوئی ثانی نہیں۔ مانچسٹر کی کاروباری شخصیت چوہدری عبد الغفور نے کہا کہ وہ پاکستان میں المصطفےٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے لگائے گئے آئی کیمپ میں گئے زندگی میں اس سے زیادہ سکون اور کہیں نہیں آیا میں انکے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہوں اور جب تک زندگی ہے آئی کیمپ میں جاتا رہوں گا اور مالی تعاون بھی جاری رکھوں گا۔ چیرٹی ڈنر میں المصطفےٰ ویلفیئر ٹرسٹ کی سرگرمیوں کو اجاگر کرنے کے لئے دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی برمنگھم کے شام گروپ نے قوالیاں سنائیں۔ برطانیہ کے نامور کامیڈین نبیل عبدالرشید نے لطائف سنا کر حاضرین کے لبوں پر مسکراہٹ بکھیر دی اور ہر کوئی داد دینے پر مجبور ہو گیا۔ فٹبال کے کرتب اور مہارت دکھانے والے کولن نیل بچوں بڑوں کی توجہ کا مرکز بنے۔ چیرٹی ڈنر کی خاص بات سکھ، انگریز اور ہندو کمیونٹی کی شرکت تھی اور سب کا نصب العین ایک تھا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کی جائے۔ چیرٹی ڈنر میں بچوں اور خواتین نے بھی بھرپور شرکت کی۔

تازہ ترین