• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اٹک میں انسانی حقوق کے رہنما ڈاکٹر انعام اللہ کا اغوا

شفیلڈ(راجہ راشدخان) پاکستان کے شہر اٹک میں ڈیفنس آف انسانی حقوق اٹک کے وائس پریذیڈنٹ ڈاکٹر انعام اللہ کو6 اپریل کو سیاہ رنگ کے لباس میں ملبوس پانچ نقاب پوشوں نے جن کے پاس جدید اسلحہ تھا اس وقت اغوا کر لیا جب وہ صبح کے وقت اپنے کلینک جا رہے تھے۔ ڈاکٹر انعام اللہ کی بازیابی کیلئےشفیلڈ میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر انعام اللہ کے بھائی رضوان اللہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خاندان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، ڈاکٹر انعام اللہ پاکستان میں اغوا ہونے والے لوگوں کی رہائی کیلئے کمپین کر رہے تھے، میرے والد کی عمر 90سال ہے اور وہ اٹک میں ایف آئی آر درج کروانے کیلئے کئی دفعہ تھانے جا چکے ہیں لیکن کوئی ایف آئی آر درج کرنے کیلئے تیار نہیں اور میرے والد صاحب نے اٹک کے ڈی پی او سے ملاقات کا وقت مانگا لیکن وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔ ڈاکٹر انعام اللہ یہاں شفیلڈ میں کام چھوڑ کر اپنے آبائی علاقے اٹک میں عوام کی خدمت کیلئے گئے لیکن بدقسمتی سے ان کے ساتھ یہ سلوک ہوا۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ایک تبدیلی کی حکومت ہے لیکن ان کے دور حکومت میں بھی لوگوں کو اغوا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیر داخلہ شہریار آفریدی سے اپیل کی کہ وہ ڈاکٹر انعام اللہ کی بازیابی میں اپنا کردار ادا کریں۔
تازہ ترین