• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا: سرکاری بینک مالی بحران کا شکار

خبیر پختونخوا کی تحریک انصاف کی حکومت کا سرکاری بینک ’بینک آف خیبر‘ مالی بحران کا شکار ہوگیا۔

بینک آف خیبر کی سالانہ رپورٹ کے مطابق سال 2018ء میں بینک کی کارکردگی مایوس کن رہی، جس کے مجموعی اثاثوں میں9 فیصد کمی ہوئی جبکہ اخراجات میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔

دستاویزات کے مطابق بینک نے ماضی کے مقابلے میں انتہائی کم صرف 466 ملین روپے منافع کمایا اور فی شیئرز منافع صرف 46 پیسے دینے کا اعلان کیا گیا۔

دستاویز کے مطابق بینک نے مالی بحران کے باعث شیئر ہولڈرز کو سالانہ منافع دینے سے انکار کیا اور 466 ملین کی رقم ایکویٹی میں شامل کرلی ہے تاکہ بینک کے معاملات کو چلایا جاسکے جبکہ ایکویٹی پر بھی شرح منافع میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2017 ءسے نومبر 2018 ءتک بینک کا کوئی مستقل منیجنگ ڈائریکٹر ہی نہیں تھا۔

آڈٹ فرم کی رپورٹ کے مطابق بینک کی آڈٹ کمیٹی میں مالیاتی امور کی سمجھ بوجھ رکھنے والا کوئی بھی شخص شامل نہیں۔

دوسری جانب بینک کے ایم ڈی سیف الاسلام کے مطابق شرح سود میں اچانک اضافہ، روپے کی قدر میں کمی اور مہنگائی کے باعث بینک کے معاملات متاثر ہوئے ہیں۔

تازہ ترین