• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت،تہاڑ جیل میں مسلمان نوجوان کے جسم پر ’اوم‘ کا نشان بناکر ہندو قرار دیدیا

نئی دہلی (جنگ نیوز )بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی تہاڑ جیل انتظامیہ کی جانب سے مسلمان قیدی کے جسم پر ہندوؤں کے مذہبی نشان ’اوم‘بنانے سمیت انہیں ہندو قرار دیاگیاہے۔بھارتی میڈیاکے مطابق قیدی کے ورثاء کی جانب سے درخواست دائر کرنے کے بعد عدالت نے محکمہ جیل کے ڈی جی کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ڈی جی جیل کے مطابق محکمے کے ایک اعلیٰ افسر نے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے جب کہ متاثرہ قیدی کو تہاڑ جیل سے دوسری جیل منتقل کردیا گیا۔ابتدائی تحقیق کے مطابق تفتیشی ٹیم نے تہاڑ جیل کا دورہ کیا اور متاثرہ قیدی کے جسم پر بنائے گئے ’اوم‘ کے نشان کی تصدیق کی ہے۔جیل میں مسلمان قیدی شبیر نے دہلی کی مقامی کڑکڑڈوما کورٹ میں جیل سپرنٹنڈٹ کے خلاف شکایت کی تھی۔شبیر نے عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں بتایا کہ جیل انتظامیہ نے ان کے ساتھ وحشت ناک سلوک کرتے ہوئے نا صرف ان کے جسم پر ہندوؤں کا مذہبی نشان ’اوم‘ بنانے بلکہ از خود انہیں ہندو بھی قرار دے دیا گیا۔شبیرکے مطابق جب اس نے جیل انتظامیہ سے بیرک کے چولہے نہ چلنے کی شکایت کی تو جیل سپرنٹنڈنٹ راجیش چوہان کی ہدایات پر ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا اور لوہے کی گرم دھات کے ذریعے ان کے جسم پر ’اوم‘ کا نشان بنادیا گیا۔ساتھ ہی شبیر نے یہ بھی کہاکہ جیل انتظامیہ نے انہیں 2 دن تک کھانا بھی نہیں دیا اور جیل میں موجود سب ہی افراد کو بتایا گیا کہ شبیر نے نوراتری کا ورت رکھا ہے اور وہ ہندو بن چکے ہیں۔بھارتی میڈیاکے مطابق مذکورہ واقعہ رواں ماہ کے آغاز میں پیش آیا جب کہ قیدی کے ورثاء نے 12 اپریل کو کڑکڑڈوما کورٹ میں جیل انتظامیہ کے خلاف درخواست دائر کی۔قیدی کے ورثاء کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ شبیر کی زندگی کو تہاڑ جیل میں خطرہ ہے اور ان کے ساتھ جیل میں وحشت ناک سلوک کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین