گزشتہ دنوں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپان کا دورہ کیا۔اعلی حکام سے ملاقات کے ساتھ انہوں نے پاکستانی کمیونٹی سے بھی بات چیت کی۔جنگ سے گفت گو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صدارتی نظام کا کوئی امکان نہیں صرف افواہیں ہیں جبکہ چوہدری نثار کا پنجاب کے وزیر اعلی بننے کی خبریں صرف خبریں ہی ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف میں نہ تو کوئی شاہ محمود قریشی گروپ ہے اور نہ ہی جہانگیرترین بلکہ صرف پی ٹی آئی گروپ ہے جہاں ہر فرد کو ایک ذمےداری دی گئی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت بھی پانچ سال پورے کرے گی۔ پاکستان میں اب جمہوریت مضبوط ہوچکی ہے۔ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا نیب کے قانون میں ترمیم کے حوالے سے فی الحال پارلیمنٹ میں کوئی کام نہیں ہورہا کیونکہ ماضی میں ن لیگ کی حکومت نے کبھی اس قانون میں ترمیم کے لیے نہیں سوچا اور نہ ہی پیپلز پارٹی نے اس قانون میں کبھی ترمیم کی لیکن اب اپوزیشن کو اس قانون کے حوالےسے بہت تکلیف ہے حالانکہ اس وقت پانچ سے چھ قوانین پارلیمنٹ میں موجود ہیں جنھیں پاس کرنے کی ضرورت ہے لیکن اپوزیشن کے غیر ذمہ دار رویے کہ باعث یہ قوانین قابل عمل نہیں ہوپارہے جس کی ذمے دار اپوزیشن ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کا جاپان کا دورہ انتہائی کامیاب رہا ہے ۔جاپانی حکومت نے پمز کے زیر اہتمام بچوں کے اسپتال کے قیام کے لیے چار اعشاریہ آٹھ ارب روپے جبکہ ان لینڈ ٹرانسپورٹیشن کاوگو مانیٹرنگ کے لیے ڈھائی ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے، جبکہ کراچی سرکلر ریلوے پر مزید بات چیت کی جانی ہے ، ساتھ ہی جاپان کے ساتھ کشمیر ، شمالی کوریا سمیت معاشی و اقتصادی تعاون میں اضافے اور پاکستانی لیبر کو جاپان بھجوانے پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔