گزشتہ دنوں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے حوالے سے جدہ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پیپلز یوتھ آرگنائزیشن گلف کی جانب سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔جس کی صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کےنامزد صدر برائےسعودی عرب تصور حسین چوہدری نے کی۔ مہمان خصوصی سینئر رہنما شمس الدین الطاف جبکہ اعزازی مہمانوں میں نائب صدر جاوید حسن ملک اور پیپلزیوتھ آرگنائزیشن گلف کے صدر خالد گجر تھے۔اس موقعے پر مقررین کا کہنا تھا کہ ذوالفقارعلی بھٹو ایک فکر کا نام ہے، جو غریبوں کا دوست تھااور جس نے غریب طبقہ کو شعور دیا۔ وہ اپنے کارناموں کی بدولت آج بھی عوام میں زندہ ہیں۔ بھٹو نے پاکستان کے وجود کو برقرار رکھنے اور ملکی دفاع و سلامتی کا خود ضامن بنانے کے لئے اسے ایٹمی طاقت بنایا۔ مغربی قوتوں کے خلاف پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی کوشش کی۔ بی بی بینظیر بھٹو اور خاندان کے دیگر افراد کی قربانیوں کی وجہ سے بھٹو خاندان کا نام تا قیامت زندہ رہےگا اور ہمارے دلوں میں بسارہے گا۔ اجلاس سے قربان جوہیو، ادریس قریشی، عبدالعزیز صدر طائف ریجن، اظہر شفیق، محمد الیاس اعوان، اکرام الحق بھٹو، عمران گجر،خالد گجر، شمس الطاف، جاوید ملک اورمسرت خلیل شامل تھے۔
تصورحسین چودھری نے صدارتی خطاب میں کہا کہ بھٹو نے ہرذی شعور کو جلا بخشی، انھیں مشرقی پاکستان کے علیحدہ ہونے کے بعد اقتدار ملا اور انھوں نے پاکستان کی تعمیر نو احسن طریقے سےکی۔ انھوں نے چیئرمین پی پی پی بلاول زرداری کا دل کی گہرایوں سے شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے سعودی عرب میں پارٹی کی تنظیم نو کی ہدایت جاری کی۔ تصور چوہدری نے مزید کہا کہ پارٹی کی تنظیم نو اور ممبرسازی کا کام جاری ہے۔کمسن قاری محمد الخلیل کی تلاوت قرانِ پاک سے تقریب کا آغاز ہوا، بارگاہِ رسالت ﷺ میں معروف شاعر آفتاب ترابی نے ہدیہ نعت پیش کیا۔
٭…پاکستان ویلفیئر سوسائٹی کاسالانہ جلسہ تقسیم اسناد حسن کارکردگی گزشتہ دنوں منعقد کیا گیا۔جس میں پاکستانی اور سعودی کمیونٹی کی ممتاز شخصیات، رضاکاروں اورڈاکٹرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی ویلفیئر قونصلر ماجد حسین میمن تھے۔اس موقعے پر وائس قونصلر شکیل احمد بھی موجود تھے ۔ پروگرام کا آغاز صدارتی ایوارڈ یا فتہ قاری محمد آصف کی تلاوت و ترجمہ سے ہوا۔ بارگاہ ِ رسالت ﷺمیں ہدیہ نعت میاں محی الدین زاہد نے پیش کی۔ سوسائٹی کے نائب صدراورپاکستان کڈنی سینٹربورڈ کے رکن شریف زمان نےمہمانوں کا خیر مقدم کیا۔فری میڈیکل کیمپ کے عبدالستاریونس نے سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر 15 دن بعد قونصلیٹ میں میڈیکل کیمپ کا انعقاد کرتے ہیں، جس میں مریضوں کے مفت طبی معائنے کے علاوہ مفت ادویات کی فراہمی کی جاتی ہیں۔ ہر کیمپ میں مریضوں کی تعداد 140 سے 220 تک ہوتی ہے جبکہ خواتین کے لیے علیحدہ انتظامات کیے جاتے ہیں۔ شعبہ خواتین کی انچارج ڈاکٹر رابعہ خان، عطیہ بیگ قیصر، ڈاکٹر ثنا یاور، ڈاکٹر تہمینہ صدیق بھی خدمات میں پیش پیش رہتی ہیں۔ ای این ٹی کے لیے سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد امجد عبید خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے رمضان پیکیج اورسوسائٹی کی دیگر فلاحی خدمات پر بھی روشنی ڈالی۔سپریم کونسل کے رکن انور انجم نے سوسائٹی کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ 13سال سے قونصلیٹ کی سرپرستی میں جدہ اورگرد و نواح میں رہائش پذیرپاکستانی برادری کی فلاحی اور طبی خدمات سر انجام دی جا رہی ہیں۔ پاکستان کڈنی سینٹر کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ اس کی بنیاد 2012ء میں معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نےرکھی جس پرتقریباً 10 کڑور روپے کی لاگت آئی۔ یہ سینٹر ڈاکٹر خلیل الرحمن کی نگرانی میں اپنی مدد آپ کے طور پر کام کر رہا ہے۔مہمان خصوصی ماجد حسین میمن نےسوسائٹی کے فلاحی و رفاہی کاموں کی تعریف کی اور قونصلیٹ کے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے سوسائٹی کے ڈاکٹروں اور رضاکاروں میں اسناد تقسیم کیں۔ خالد ضیا نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا جبکہ پروگرام کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر محبوب الحق صدیقی نے ادا کیے۔
٭… جدہ میں ماسا اور میمن ویلفیئر سوسائٹی کے تحت میمن ورلڈ ڈے کی تقریب منعقد ہوئی۔ خطاب کرتے ہوئے ماسا کے صدر عرفان کولسا والا نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر امن اور فلاح وبہبود کو فروغ دینے کا کام جاری رکھیں گے تاکہ دکھی انسانیت کی خدمت اور حقوق العباد کی ادائیگی کا سلسلہ جاری رہے۔کنگ فیصل ایوارڈ یافتہ ماہر معاشیات ڈاکٹر عمر چھاپرا، اقبال تاجر اڈوانی اور سیکرٹری جنرل طیب موسانی نے کہا کہ آج ہمیں امن و فلاحی کاموں کے لیےعبدالستا ایدھی کے فلسفہ کو اپنانے کی شدید ضرورت ہے۔سراج لالہ نے دستاویزی فلم پیش کی جبکہ سراج آدمجی، حافظ عبدالکریم، عمران مسقطی اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور میمن ڈےکے حوالے سے کیک کاٹا۔
٭… سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ’’پہلی ایشیائی ادبی کانفرنس‘‘ کا انعقاد ہوا، مرکز تحقیق برائے ابلاغی علوم کے زیر اہتمام یہ کانفرنس تین روز جاری رہی ، کانفرنس میں 18 ایشیائی ملکوں سے 106ادیب اور محقق شریک ہوئے۔کانفرنس کے موقعے پر عربی رسم الخط سے متعلق ایک فنی نمائش کا بھی انعقاد کیا گیا، اس نمائش میں چار آرٹسٹ اپنے فن پاروں کے ساتھ شریک ہوئے۔ ان میں محمد الٰہی بخش اور عبدالرزاق محمد اشرف کا تعلق پاکستان سے اور نورالدین مے کوانگ ژیانگ اور فاطمہ تساوی ینگ کا تعلق چین سے ہے۔ادبی کانفرنس کا مقصد ایشیا کی قدیم اقوام اور جزیرہ عرب کے درمیان تاریخی تعلقات، مشترکہ روابط اور اسلامی تہذیب کو بھرپور بنانے میں ایشیائی اقوام کے تاریخی کردار پر روشنی ڈالناتھا۔ علاوہ ازیں ایسے تحقیقی مقالات کو زیر بحث لانا جو سعودی عرب اور براعظم ایشیا کے ممالک کے درمیان فکری، ثقافتی اور انسانی رابطوں کے مختلف شعبوں کو سامنے لائیں۔کانفرنس میں شریک محققین نے 16 سیشنوں میں 87 تحقیقی مقالات پیش کئے۔