سکھر+میرپورخاص (بیورو رپورٹ+ نا مہ نگار ) سکھر، روہڑی اور میر پور خا ص میں گرمی کی شدت میں اضافہ،ہیٹ اسٹروک سے ایک شخص ہلاک، سکھر۔سکھر، روہڑی سمیت گرد و نواح کے علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا. دوپہر کے وقت سورج کی تیز شعاعوں سے بچنے کے لئے لوگوں نے غیر ضروری کام کاج سے گریز کرتے ہوئے گھروں میں رہنے کو ترجیح دی. سکھر، روہڑی، صالح پٹ، کندھرا، علی واہن، اروڑ، بچل شاہ میانی، باگڑجی، تماچانی سمیت دیگر علاقوں کو گرمی کی لہر نے گزشتہ کئی دن سے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تاہم جمعہ کے دن سورج کی تیز شعاعوں کے باعث گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا بالخصوص دوپہر 12 بجے کے بعد سے شام 4 بجے تک گرمی کی شدت زیادہ تھی، اس دوران شہر کے اہم کاروباری مراکز اور شاہراہوں پر سرگرمیاں تقریباً نہ ہونے کے برابر رہی، لوگوں نے غیر ضروری کام کاج کرنے سے گریز کرتے ہوئے گھروں میں رہنے کو ترجیح دی. دوسری جانب گرمی کی شدت میں اضافے کیساتھ ہی برف، دہی و دیگر ٹھنڈے مشروبات کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے لوگوں کی جانب سے گرمی سے محفوظ رہنے کے لئے مختلف ٹھنڈے مشروبات استعمال کئے جارہے ہیں. بڑھتی ہوئی گرمی کی لہر کے حوالے سے ڈاکٹرز نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل پیرا ہونے کا مشورہ دیا ہے.میرپورخاص۔میرپورخاص اور اس کے گردو نواح میں گرمی کی نئی لہر نے نظام زندگی مفلوج کرکے رکھ دیا ہے،جمعہ کو درجہ حرارت 44سینٹی گریڈ سے تجاوز ہونےاور بجلی کی وقفہ وقفہ سے ہونے والی طویل آنکھ مچولی سے شہری بلبلا اٹھے،صبح ہی سے سورج کی شدید تپش اور بدن کو جھلسا دینے والی لو کے باعث سڑکوں،مارکیٹوں ،بازاروں اور سرکاری دفتروں میں ویرانی چھائی رہی،شدید گرمی سے متاثرہ ایک درجن سے زیادہ افراد کو اسپتال لایا گیا،جبکہ مارکیٹ چوک پر پنجاب کے شہر جلال پور کا رہائشی 55سالہ نظام الدین ہیٹ اسٹروک سے جاں بحق ہوگیا،دوسری جانب گرمی کی شدید لہر کے باوجود محکمہ صحت اور ضلعیانتظامیہ کی جانب سے ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیئے اسپتالوں اور پبلک مقامات پر کوئی انتظامات دیکھنے میں نہیں آرہے ہیں ،جس سے انسانی جانوں کو خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔جبکہ شہر میں پینے کے پانی کی شدیدقلت اور بجلی کے بحران نے صورت حال کو مزید تشویشناک کردیا ہے۔