کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزدہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا ہےکہ مریم نواز سیاسی معاملات پر خاموش نہیں ہوئی تھیں ا ن کی والدہ کا انتقال ہوا تھا، مریم نواز سے سیاست دور نہیں ہوسکتی ہے، سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ ن لیگ نے نواز شریف کے جیل جانے کو سیاسی ایونٹ بنالیا ہے، نواز شریف کو جیل چھوڑنے کیلئے بہت زیادہ تعداد میں لوگ نہیں تھے لیکن ن لیگ نے لاہور میں اپنی موجودگی کا احساس ضرور دلادیا ہے، میزبان شاہزیب خانزادہ نےتجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں تو ان کی آمد پر ایوان کا ماحول بہت اہم ہوگا۔ ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکام کو بتادیا تھا کہ نواز شریف کوٹ لکھپت جیل جانے کیلئے روزہ کھول کر گھر سے نکلیں گے جبکہ کارکن بھی اظہار یکجہتی کیلئے ساتھ ہوں گے، نواز شریف اور مریم نواز لندن سے آئے تو ایک بجے اڈیالہ جیل پہنچے تھے، اس وقت بھی جیل مینوئل کے مطابق وقت گزر چکا تھا تو انہیں رائیونڈ جانے دیتے اور اگلے دن صبح گرفتار کرتے، علیم خان بھی روز رات دس بجے جیل جاتے ہیں یہ کون سا جیل مینوئل ہے، عدالتی احکامات پر جیل واپسی کیلئے تاریخ لکھی ہوئی ہے وقت کا تعین نہیں کیا گیا، نواز شریف قانون کی پابندی کرتے ہوئے واپس جیل جارہے ہیں ان کیلئے وقت کی پابندی کرنا مشکل نہیں تھا۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ لاہور کی سڑکوں پر جم غفیر ہے لیکن ٹی وی چینلز کی اسکرین پر بلیک آؤٹ ہے، نواز شریف کا جلوس کسی ٹی وی چینل پر لائیو نہیں دکھایا جارہا ہے، دھرنے کی 126دن لائیو کوریج کی جاتی رہی آج وہ ٹرانسمیشن کدھر ہیں، ن لیگ کی تحریک عوام کی آواز کے ساتھ مل گئی ہے، کرائے کے ترجمانوں کی آوازیں بند ہونے کا وقت آچکا ہے،مریم نواز سیاسی معاملات پر خاموش نہیں ہوئی تھیں ا ن کی والدہ کا انتقال ہوا تھا، مریم نواز سے سیاست دور نہیں ہوسکتی ہے، نواز شریف نے ملک کو وہ ترقی دی جس کا مخالفین خوابوں میں بھی نہیں سوچ سکتے ہیں، کارکنوں کی بھرپور خواہش تھی کہ اپنے قائد کو جیل چھوڑنے جائیں گے، عوام کی آواز اٹھ چکی ہے حکومت کی ا ٓواز اب بند ہونے لگی ہے، مریم نواز ن لیگ کی ریلی سے خطاب کریں گی۔ سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ نواز شریف کافی دیر سے انتظار کررہے تھے کہ حکومت کیخلاف ماحول بنے، بجٹ کے بعد جو ٹیکس لگیں گے اس سے عوام پر بے پناہ بوجھ بڑھے گا، ن لیگ کو خدشہ ہے کہ اگر اس وقت بھی آواز بلند نہ کی تو لوگوں سے کٹ نہ جائیں، ن لیگ نے منگل کو جلوس کے ذریعہ خود کو چیک کیا ہے کہ کتنے لوگ اکٹھے کرسکتے ہیں، ن لیگ نے نواز شریف کے جیل جانے کو سیاسی ایونٹ بنالیا ہے، نواز شریف کو جیل چھوڑنے کیلئے بہت زیادہ تعداد میں لوگ نہیں تھے لیکن ن لیگ نے لاہور میں اپنی موجودگی کا احساس ضرور دلادیا ہے۔ سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ دیہات کے ووٹرز کسی تحریک کے ذریعہ تبدیلی نہیں لاسکتے، شہری مڈل کلاس ہی ہمیشہ تحریک چلاتی ہے، سڑکوں کی تبدیلی بہت خطرناک ہوتی ہے جس کا کئی دہائیوں تک اثر رہتا ہے، ن لیگ کا لیڈر اسٹیبلشمنٹ مخالف نہیں چلے گا تو لیڈر نہیں رہے گا، نواز شریف نے شہباز شریف کو پورا اعتماد دیا اور سپورٹ بھی کی، نواز شریف نے دو الگ حکمت عملیاں بنائی ہوئی تھیں، پہلی حکمت عملی میں شہباز شریف خود بھی گرفت میں آگئے اور نواز شریف بھی جیل واپس جارہے ہیں، اس بیانیہ کو آگے لے کرنہ چلنے کا نتیجہ یہ ہوا کہ شہباز شریف بھی باہر بیٹھے ہیں اور ان کا رویہ معذرت خواہانہ رویہ ہے۔