اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے پاناما کیس کے فیصلہ کے اجراء کے موقع پر قصور شہر میں عدلیہ اور اور سپریم کورٹ کیخلاف نعرے بازی لگا کر توہین عدالت کا ارتکاب کرنے والے مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے شیخ وسیم اختر اور ساتھی ملزم احمد لطیف کی لاہور ہائی کورٹ سے ملنے والی ایک ماہ قید کی سز اکیخلاف اپیلوں کی سماعت کے دوران ملزمان کی غیرمشروط معافی مسترد کرتے ہوئے انکی اپیلیں خارج کردی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ وطیرہ بن گیا کہ پہلے گالیاں دو پھر معافی مانگ لو۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل تین رکنی بنچ نے ملزمان کی اپیلوں کی سماعت کی تو انہوں نے متعدد بار معافی طلب کی اور انکے وکلاء نے انکے غیر مشروط معافی نامے پیش کئے۔ فاضل چیف جسٹس نے کہاکہ ملزمان نے اعلیٰ ججوں اور عدلیہ کیخلاف نعرے لگائے ہیں ،یہ دونوں رہنما ان پڑھ نہیں، علاقہ کی بڑی ذمہ دار شخصیات تھیں،کیوں نہ ان دونوں کی سزائیں بڑھا دی جائیں۔ملزمان کے وکیل نے کہاکہ میرے موکلین نے پہلے بھی معافی مانگی تھی اب بھی غیر مشروط معافی مانگتے ہیں تو فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ ہائی کورٹ نے انکی غیر مشروط معافی کی وجہ سے ہی انہیں ایک ماہ کی سزا دی تھی ہم ہائی کورٹ کے فیصلے میں مداخلت نہیں کرینگے۔ بعد ازاں فاضل عدالت نے مذکورہ حکم جاری کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔