• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تقریروتحریر کی آزادی،سرکاری عہدیدار پر کچھ قدغن ہوتی ہیں،ماہرقانون

کراچی (ٹی وی رپورٹ)ماہر آئین و قانون شاہ خاور نےکہا ہے کہ تقریر و تحریر کی آزادی ہے لیکن اگر کوئی سرکاری عہدہ رکھتا ہو وہاں پر کچھ قدغن ہوتی ہیں،اگر چیئرمین نیب نے کوئی ایسا متنازع بیان دیا ہے جو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے تو سابق صدر آصف علی زرداری یقیناً ان کے خلاف کوئی درخواست دے سکتے ہیں لیکن اس کا فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے کیوں کہ قومی احتساب آرڈیننس میں دو عہدے چیئرمین اورپراسیکیوٹر جنرل ان کو ہٹانے کا طریقہ کار و ہی ہے جو سپریم کورٹ کے ججز کو ہٹانے کا ہے ۔ سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس آف پاکستان، دو سینئر موسٹ ججز سپریم کورٹ اور دو سینئر موسٹ چیف جسٹسز آف ہائی کورٹ پر مشتمل ہوتا ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے جیو کے پروگرام ”جیو پاکستان“ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ماہرمعاشیات مزمل اسلم نے کہا کہ ئی ایم ایف معاہدے کے تحت حکومت اور اسٹیٹ بینک ڈالر ریٹ طے نہیں کرسکتی بلکہ مارکیٹ فورسز ڈالر ریٹ طے کریں گی اور مارکیٹ فورسز ڈالرکو اوپر لے کر جارہی ہیں،ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی سی وی ڈی ندیم قمرنے کہاکہ ہمارے ہر شعبے میں چیزیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں کہیں کوئی رکاوٹ نہیں ہے تمام سینٹرز بھی سو فیصد کام کررہے ہیں۔ ماہر آئین و قانون شاہ خاور نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ چیئرمین نیب کو کم سے کم بولنا چاہیے وہ اگر گفتگو کریں تو وہ صرف اور صرف نیب اور اس کی کارکردگی کے اوپر ہو۔ نیب ایک غیر جانبدار ادارہ ہے اور اس میں کسی کے خلاف کوئی تفریق نہیں ہے۔ اگر کسی نے چیئرمین نیب پر الزامات لگائے ہیں تو چیئرمین نیب بھی ان کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیںdefamation کے قوانین کے تحت کارروائی کرسکتے ہیں۔ماہرمعاشیات مزمل اسلم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اس چیز کی عادی نہیں ہے کہ روزانہ ڈالر کا ایک نیا ریٹ نکلے جب سے نئے گورنر اسٹیٹ بینک آئے ہیں تب سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہورہا ہے اس سے تاجر برادری خاصی پریشان ہے آئی ایم ایف معاہدے کے تحت حکومت اور اسٹیٹ بینک ڈالر ریٹ طے نہیں کرسکتی بلکہ مارکیٹ فورسز ڈالر ریٹ طے کریں گی اور مارکیٹ فورسز ڈالرکو اوپر لے کر جارہی ہیں۔انھوں نے کہاکہ آئی ایم ایف آنے والے دنوں میں ڈسپلن کرے گا جب ہم ڈسپلن ہوجائیں گے تو آنے والے چند برسوں میں بہتری آئے گی ۔ اسلام آباد میں کمسن بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل اس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے نمائندہ ساحل فاؤنڈیشن ممتاز گوہرکا کہنا تھا ہمیں اب دو رس اقدامات کرناہوں گے میڈیا کو چاہیے کہ وقتی طور پر پروگرام کرنے کے بجائے تقریباً ہر روز اس پر بات کرے۔
تازہ ترین