• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ کپ میں کئی یادگار لمحات نے آج تک شائقین کرکٹ کو اپنے سحر میں جکڑ کر رکھا ہے۔ورلڈکپ کی تاریخ میں مختلف ٹیموں کے بالرز نے محض اپنی صلاحیتوں کے ذریعے صرف ایک گیند سے پورے میچ کا حق اپنی ٹیموں کی جانب موڑدیا۔

بلوندر

1983 کے فائنل میں بھارتی بلوندر کی بال جسے ویسٹ انڈیزکے اوپنرگورڈن بالکل ہی سمجھ نہ پائے۔ باہر جاتی گیندکوچھوڑتے ہوئے بال سوئنگ ہوکر آف اسٹمپ سے ٹکرا گئی۔اس فائنل کو بھارت نے 43 رن سے جیتا تھا۔

وسیم اکرم  

میلبورن میں 1992 کے ورلڈ کپ کے فائنل میں وسیم اکرم کا اسپیل کیسے بھلایا جا سکتا ہے ۔جس نے میچ کے نتیجے کو مکمل طور پر پاکستان کے حق میں موڑ دیا تھا۔35ویں اوور میں وسیم اکرم کی سوئنگ نے 2انگلش بلے بازوں کی وکٹیں اڑا کے رکھ دیں۔فائنل میں آل راؤنڈ پرفارمنس پروسیم اکرم میچ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے تھے۔

شعیب اختر

1999 کے سیمی فائنل میں راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کی انتہائی تیز رفتار یارکر نے نیوزی لینڈ کے بیٹسمین اسٹفن فلیمنگ کے لیگ اسٹمپ کے ساتھ ان کے ہوش بھی اڑا دیے تھے۔ شعیب اختر کی اس یارکر کو بھی کرکٹ کے حلقوں میں اب تک خاص اہمیت حاصل ہے ۔ا س میچ میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی۔

شین وارن

1999کےسیمی فائنل میں شین وارن کی اسپن نے جنوبی افریقی اوپنر گبس کو گھما کر رکھ دیا۔ لیگ سائڈ پر وکٹ سے کافی باہر پھینکی گئی شین وارن کی بال اتنی ٹرن ہوئی کہ بیٹسمین سے مس ہوتی ہوئی آف اسٹمپ سے ٹکرا گئی۔شین وارن کی جانب سے یہ پہلی وکٹ آسٹریلیا کا میچ میں واپس آنے کاسبب بنی اور یوں یہ کم اسکور والا میچ ٹائی ہوگیا تھا۔

ہربجھن سنگھ 

ورلڈ کپ 2011 کے سیمی فائنل میں پاک بھارت ٹاکرے میں آف اسپنر ہربجھن سنگھ کی آرم بال پرعمر اکمل کےبولڈ ہونےکو بھی شائقین اورتجزیہ کاروں کی جانب سےخوب سراہاگیا تھا۔اس بال اور وکٹ نے میچ کانتیجہ بھارت کے حق میں بدلنے میں بہت ہی اہم کردار اداکیا تھا۔

تازہ ترین