کانگریس کے سینئر رہنما اور مہاراشتر کے سابق وزیرِاعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن سندور کے ابتدائی مرحلے میں بھارت کو مکمل شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس رہنما کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں کے پہلے دن ہی بھارت کو شدید نقصان اٹھانا پڑا اور چار روزہ تنازع کے دوران مزید بھارتی طیارے مار گرائے گئے۔
پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ فضائی آپریشن کے پہلے آدھے گھنٹے کے اندر ہی بھارت کو شکست ہو گئی تھی، پاکستان کی جانب سے طیارے مار گرائے جانے کے خدشے کے باعث بھارتی فضائیہ کو مکمل طور پر گراؤنڈ کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے زمینی کارروائی نہ ہونے پر آپریشن سندور پر سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ پوری کارروائی صرف فضائی اڈوں سے کی گئی، جس سے آپریشن کی مجموعی کامیابی پر شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں۔
پرتھوی راج چوہان نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پہلے ہی دن ہم مکمل طور پر شکست کھا چکے تھے۔ 7 مئی کو ہونے والی آدھے گھنٹے کی فضائی جھڑپ میں ہمیں مکمل شکست ہوئی۔ لوگ تسلیم کریں یا نہ کریں، پاکستان نے بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔ اگر گوالیار، بھٹنڈہ یا سرسا سے کوئی طیارہ اڑان بھرتا تو اس کے پاکستان کی جانب سے مار گرائے جانے کا قوی امکان تھا، اسی لیے فضائیہ کو مکمل طور پر غیر فعال رکھا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے کسی قسم کی زمینی کارروائی نہیں کی گئی۔ پوری کارروائی فضائی آپریشن تک محدود رہی اور بری فوج نے بھی کوئی پیش قدمی نہیں کی۔ مستقبل میں بھی جنگیں اسی انداز میں لڑی جائیں گی۔ ایسے میں کیا واقعی 12 لاکھ فوجیوں پر مشتمل بری فوج رکھنے کی ضرورت ہے یا انہیں کسی اور کام میں لگایا جا سکتا ہے؟
کانگریس رہنما پرتھوی راج چوہان کے بیان کے بعد بھارتی سیاسی حلقے میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ کانگریس رہنما سے اپنے بیان پر معافی کا مطالبہ کیا جارہا ہے، مگر پرتھوی راج چوہان نے معافی مانگنے سے انکار کردیا ہے۔