• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں ورلڈ کپ میں 7 وکٹ کی ذلت آمیز شکست کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے کپتان سرفراز احمد کی حمایت میں سامنے آگیا ہے۔

میچ میں شرم ناک کارکردگی کے24 گھنٹے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی ویب سائٹ پر سرفراز احمد کا تفصیلی بیان جاری کیا گیا جس کہا گیا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ ہمارے پرستار ویسٹ انڈیز کے خلاف شکست سے مایوس ہو ئے ہوں گے، اس وجہ سے بھی کہ ہماری شکست کا انداز اچھا نہیں تھا، ہم بھی ایسی شکست کے انداز سے متاثر ہوتے ہیں۔

آندرے رسل کی جو دو وکٹیں،فخر زمان اور حارث سہیل کی تھیں، ان وکٹوں نے ہمیں انڈر پریشر کر دیا تھا اور جب آپ پہلے 10 اوورز میں 3 وکٹیں کھو دیں توواپسی کرنا مشکل ہو جا تا ہے۔

سرفراز احمد نے کہا کہ میں یہ تاثر بھی ختم کرنا چاہتا ہوں کہ یہ 400 سے زیادہ رنز والی پچ تھی، یہ کہا گیا کہ پچھلے سال انگلینڈ نے اس پچ پر 481رنز بنائے تھے۔ نہیں، یہ ایک نئی پچ تھی اوراس پر گیند رک کر آ رہی تھی، دن کا میچ ہونے کی وجہ سے پچ پر نمی بھی تھی۔

اگر آپ کو یاد ہو کہ ہم نے اسی گراؤنڈ پر انگلینڈ کے خلاف چوتھے ون ڈے میں 340 رنز بنائے تھے۔ کیونکہ وہ میچ دیر سے شروع ہوا تھا اور پچ پر نمی نہیں تھی اور گیند مناسب طور پر بیٹ پر آ رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہمارے شاٹ سلیکشن اچھا نہیں تھا اور ہم نے شارٹ گیندوں پر 6 یا 7 وکٹیں کھوئیں پھر دوسری اہم بات یہ تھی کہ ہم نے شراکت داری نہیں کیں مجھے لگتا ہے کہ آخری وکٹ کی پارٹنرشپ سب سے بڑی تھی۔، اسکے بعد فخر زمان اور بابر اعظم کی تھی لیکن زیادہ بڑی پارٹنر شپ نہ ہو سکیں۔

سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ کیا غلط تھا، میں کچھ چیزیں کہہ سکتا ہوں، لیکن ان حقائق کو بتانے سے میں کوئی عذر نہیں دے رہا ہوں۔ لیکن یہ بات طے ہے کہ کوئی بھی ورلڈ کپ کامیچ اس طرح نہیں ہارنا چاہتا میں سمجھتا ہوں کہ سب سے پہلے ، میچ شروع ہونے کا وقت بہت اہم تھا۔

صبح 10 بجکر 30 منٹ پر میچ شروع ہونا بہت اہم ہے۔ یہ نتیجہ میں بہت اہم ہے۔ میں بھی پہلے بولنگ کرنا چاہتا تھا لیکن ٹاس کبھی آپ کے کنٹرول میں نہیں ہوتا۔ میں ٹاس ہارا اور ویسٹ انڈیز کے کپتان نے، کسی بھی دوسرے کپتان کی طرح ، ہمیں بیٹنگ کرا دی۔

سرفراز احمد نے کہا کہ ایک مشکل میچ ہونے کی توقع تھی۔ ہم شارٹ پچ گیندوں کے لئے تیار تھے اور ہم نے اس کے لئے تیار ی کی تھی۔ لیکن جب ہم بیٹنگ کر رہے تھے تو ہم نے بہت سی وکٹیں ایک کے بعد ایک کھو دیں، یکے بعد دیگرے وکٹوں کے گرنے سے ہم میچ میں واپس نہیں آ سکے۔

فخر اور بابر نےایک اچھا آغازکیا تھا اور وہ اپنے شاٹس کھیل رہے تھے۔بدقسمتی سے فخر کی ان سائیڈ ایج ہو گئی اور بابر کا ساٖفٹ ڈسمسل ہوا۔ ایک اچھا آغاز ہمیشہ اہم ہوتا ہے اور ہمیں یہ اچھی شروعات نہیں مل سکی۔

ہم نے آصف علی کو کیوں نہیں کھلایا ؟ وہ ا سلئے کیونکہ ہم چاہتے تھے کہ پورے بیٹسمین اور پورے بولرز کھلائیں۔ 5 بولرز اور 6 بیٹسمین اور محمد حفیظ

ہمارے آف اسپنر تھے جنہیں ہم نے انکے بائیں ہاتھ کے بیٹسمینوں کے خلاف استعمال کرنا تھا مجھے لگتا ہے کہ ہمارے بالر، خاص طور پر محمد عامر نے اچھی بولنگ کی۔ عامر کا کم بیک اچھا ہوا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ وہ قابل ہے اور اگلے میچوں کے لئے بھی ہمارے لئے اچھا کریگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم 105 رنز پر آؤٹ ہوئے تھے۔ ہمارا اسکور کم تھا اور جب ویسٹ انڈیز کی وکٹیں گریں تو انہوں نے بڑے شاٹس کھیل کر دباؤ کو ہٹایا۔ اس میں وہ کامیاب ہوئے۔اس شکست کے باوجود ،مجھے یقین ہے کہ ہمارے پاس کم بیک کرنے کی صلاحیت ہے۔ہمیں اپنے آپ کو بیک کرنا ہو گا اور پہلے میچ میں کیا ہوا تھا، اس کے بارے میں بہت زیادہ سوچنا نہیں ہے۔یہ میچ ختم ہوگیا ہے۔ ہمارے پاس ایسے کھلاڑی ہیں جو ہمارے لئے اگلے میچ جیت سکتے ہیں۔ انشااللہ ہم اگلے میچوں میں کم بیک کریں گے ۔

سرفراز نے کہا کہ اس ورلڈ کپ میں تمام میچز مشکل ہیں، لہذا ہمیں خود کو سنبھالنا ہوگا اور اگلے میچ میں پورئی طاقت لگانی ہو گی۔انگلینڈ ایک سخت ٹیم ہے، لیکن ہم نے حال ہی میںان سے ایک سیریز کھیلی ہے لہذا ہم سب کو اپنی بھرپورصلاحیت پر کھیلنے کی ضرورت ہے اور جیت کے ساتھ واپسی کرنا ہے۔ اس ٹورنامنٹ کا فارمیٹ اچھاہے اور ہر ٹیم کے پاس کم بیک کرنے کا موقعہ ہے۔ میں لڑکوں کو یہی کہوںگا کہ کیا ہوا ،اسکو بھول جائیں۔ یہ میچ ختم ہوگیا ہے، ہمیں ایک ہو کر آگے بڑھنا ہوگا، جو ہم اس سے بہتر کر سکتے ہیں، وہ کرنا ہوگا۔

تازہ ترین