لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نے لندن ٹیک ویک 2025ء کے چوتھے دن ایک اہم تقریب منعقد کی، جس میں عالمی ڈیجیٹل معیشت میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔
برطانوی حکومت کے تجارتی ایلچی برائے پاکستان محمد یاسین ایم پی اس تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔
تقریب میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے کےلیے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کے ممتاز نمائندوں، برطانیہ کے سرکاری حکام اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
پاکستان ہائی کمیشن لندن میں تعینات اکنامک منسٹر ڈاکٹر ثمینہ زہرہ نے اپنے استقبالیہ خطاب میں آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان اور برطانیہ کے تعاون کو مزید بہتر کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت خاطر خواہ ترقی کر رہی ہے، نوجوان، کاروباری افراد، پیشہ ور افراد اور پالیسی ساز جدت، جامع طرز عمل اور عالمی تعاون کے ذریعے پاکستان کی اقتصادی ترقی کی رفتار کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
اپنی کلیدی خطاب میں برطانیہ کے تجارتی ایلچی برائے پاکستان محمد یاسین ایم پی نے دو طرفہ تجارت کو مضبوط بنانے اور عالمی ٹیکنالوجی ویلیو چینز میں پاکستان کے انضمام کی حمایت کے لیے برطانیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل اکانومی میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرنے کے لیے حکومتی نمائندوں، سمندر پار پاکستانیوں، سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں کی مؤثر شمولیت حوصلہ افزا ہے، یہ تقریب بامعنی روابط کو آسان بنائے گی اور برطانیہ اور پاکستان کے درمیان بہتر تعاون کو فروغ دینے میں مدد کرے گی۔
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (PASHA) کے چیئرمین سجاد سید اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB) کے سی ای او ابوبکر نے پاکستان کی عالمی ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو ترویج دینے اور اس کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے ارتقا کے بارے میں آگاہ کیا۔
تقریب میں دو متحرک پینل مباحثے شامل تھے۔ پہلے پینل کا عنوان ’ٹیک ڈپلومیسی اینڈ انویسٹمنٹ: دی کیس فار پاکستان کی ڈیجیٹل اکانومی‘ مراد سید نے موڈریٹ کیا اور اس میں الیاس خان، ڈاکٹر ثمینہ زہرہ، عالیہ ظفر، فوزیہ ادریس، عاصم خواجہ اور عمر سلیمان شامل تھے۔
ان پینلسٹس نے روشنی ڈالی کہ کس طرح اسٹریٹجک شراکت داری، سفارت کاری اور سرمایہ کاری پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کو تیز کر سکتی ہے۔
دوسری بحث ’پاکستان کی گلوبل ٹیک امیج کی ازسرِنو تعریف: ٹیک ایکسپورٹ میں خواتین‘ کو علینا تیموفیوا نے ماڈریٹ کیا اور حسن راجہ، زہرہ شاہ، ثناء واحد، زیبا قریشی، ریڈہ السعی اور ڈاکٹر خالد محمود نے بحث میں شرکت کی۔
ان پینلسٹس نے ٹیکنالوجی میں خواتین کے کردار اور ڈیجیٹل اختراعات اور برآمدات میں پاکستان کے عالمی امیج کو کس طرح تبدیل کیا کے موضوع پر تبادلۂ خیال کیا۔
طلباء، ٹیک انٹرپرینیورز اور پیشہ ور افراد کی ایک بڑی تعداد نے اس تقریب میں شرکت کی، جو اسے عالمی سطح پر پاکستان کی ٹیکنالوجی میں مؤثر کردار ثابت کرنے کے لیے ایک اہم تقریب تھی۔
اس تقریب نے ناصرف پاکستان کی ڈیجیٹل استطاعت کو ظاہر کیا بلکہ ٹیکنالوجی کے ذریعے عالمی جدت اور اقتصادی تبدیلی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا۔