راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) ایس پی صدر ڈویژن رائے مظہر اقبال نے کہاہے کہ تھانہ روات کے اجتماعی زیادتی کیس میں گرفتار تینوں پولیس ملازمین کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ ڈی این اے کرانے کیلئے متاثرہ لڑکی اور 4ملزموں کے متعلقہ نمونوں کے پارسل پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری لاہور جمع کروائے گئے ہیں تاہم ڈی این اے کے متعلق فرانزک رپورٹ ابھی موصول نہیں ہوئی۔ اتوار کو تھانہ صدر بیرونی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس میں کالی بھیڑوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ پولیس میں جزاو سزا کا عمل بغیر کسی دبائو کے جاری ہے۔ ایسے کاموں میں ملوث اہلکار کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اور نہ ہی محکمے کو اُنکی ضرورت ہے۔ ملزموں سے دوران تفتیش لڑکی سےچھینی گئی رقم بھی برآمد کی گئی ہے۔ ایس پی صدر نے کہا کہ متاثرہ لڑکی کو دارلامان بجھوانے اور سکیورٹی مہیا کرنے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن اس نے انکار کر دیا۔ فرانزک رپورٹ موصول ہونے پر قانون کے مطابق مزید کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ راولپنڈی پولیس زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کو مکمل انصاف دلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کل بھی مدعیہ کے ساتھ کھڑی تھی اور آج بھی مظلوم کے ساتھ ہے۔ مظلوم کو انصاف دلوانا پولیس کی اولین ترجیح ہے۔