پشاور(نمائندہ جنگ)تھانہ سربند کی حدود سے بااثر افراد فرسٹ ایئر کی طالبہ کو اغواء کرکے چھ ماہ تک تشدد کا نشانہ بناتے رہے ٗپولیس بااثر ملزمان کے خلاف رپورٹ درج کرنے سے انکاری ۔ متاثرہ لڑ کی نے عدالت سے رجوع کرلیا ،عدالت کے حکم پر ملزمان کے خلاف مقد مہ درج تفصیلات کے مطابق نازیہ آفریدی دختر رحمت گل آفریدی سکنہ سربند نے سیشن جج کی عدالت میں تحریر ی درخواست میں بیان کیا کہ اس کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور ایک پردہ نشین عورت ہے وہ کالج سے چھٹی کے بعد گھر جارہی تھی راستے میں ملزموں نے اسے بہانے سے گاڑی میں بٹھایا اور نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا بعد میں اسے معلوم ہوا کہ اسے اغواء کیا گیا ہے ملزموں نے اسے چھ ماہ تک قید میں رکھا اور تشدد کا نشانہ بناتے رہے ملزمان اسے کہتے تھے کہ اس نے ان کی مرضی سے شادی کرنی ہے کیونکہ اس کا باپ بھی انھیں حصہ نہیں دے رہا ۔مدعیہ کا کہناہے کہ ملزمان اسے فروخت کرنا چاہتے تھے اسماعیل اور قاسم نے اسے بتایا کہ اس نے ان کہنے کے مطابق بیان دینا ہے اس دوران وہ موقع ملتے ہی وہاں سے فرار ہو کر اپنے والد ین کے پاس پہنچ گئی جب وہ ایف آئی آر کے لئے تھانے گئے تو پولیس ایف آئی آر کے اندارج میں ٹال مٹول کرتی رہی ،مدعیہ کاکہناہے کہ ملزمان کسی کے ساتھ اس کا رشتہ طے ہو نے نہیں دیتے تین باراس کے رشتے آئے لیکن ملزمان انہیں ڈرا دھمکا کر رشتہ توڑنے پر مجبورکرتے ہیں ملزموں کی وجہ سے اس کی زندگی اجیرن بن گئی اوراسکا تعلیمی کیریئر بھی خراب ہو گیا ہے پولیس نے عدالت کے حکم پر ملزم اسماعیل اور اس کے بھائی قاسم کے خلاف مقدمات درج کرلئے۔