لاہور(نمائندہ جنگ)سابق چیئرمین سینٹ اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما میاں رضا ربانی نے کہا ہے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے صدر کے نام دوسرے خط میں سامنے آ گیا کہ حکومتی بدنیتی واضح ہو گئی ہے۔موجودہ بین الاقوامی حالات میں آئی ایم ایف کی جانب سے ملکی معیشت کو کنٹرول کرنا تشویشناک اور خطرے کی بات ہے۔ حکومت نے کس طرح ملک اور اپنی خودمختاری کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا۔ ایسا مشیر خزانہ لگایا گیا جس کا تعلق آئی ایم ایف سے ہے۔وہ ہمارے دور میں بھی مشیر خزانہ تھا لیکن غلطی کو دوبارہ نہیں دہرانا چاہیے۔آئی ایم ایف کے حاضر سروس افسرکو گورنر لگاکر سٹیٹ بینک کو بین الاقوامی مالیاتی سامراج کے ہاتھوں بیچ دیا گیا۔امریکہ اپنے مفادات کے لئے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جیسے اداروں کو استعمال کرتا ہے۔انہوں نے کہا جس طرح وفاقی حکومت اور صدر نے اعلی عدلیہ کے ججوں کیخلاف ریفرنسز بھیجے ہیں وہ خطرناک ہے۔یہ وکلا تحریک کے اثرات کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔آج موجودہ کابینہ میں مشرف کی کابینہ کے سب لوگ شامل ہیں اور وہ مشرف کے ایجنڈے کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اسلم گل کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا حکومت نے آئی ایم ایف پیکج کو پارلیمان یا عوام کے سامنے پیش نہیں کیا۔حکومت نے اپنی پالیسی میں شفٹ کیا ہے۔لگتا ہے کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر مصری ماڈل کی جانب جایا جا رہا ہے۔