ماڈل واداکارہ ژالے سرحدی نے کچھ عرصہ قبل انکشاف کیا تھا کہ وہ بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کا ڈپلیکیٹ کردار ادا کرچکی ہیں۔ ایک انٹرویو میں ژالے کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس زمانے میں کام شروع کیا جب پاکستان میں ہندوستانی چینلز پر پابندی لگائی گئی تھی اور اسی عرصے میں پریانکامس ورلڈ بنی تھیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس وقت وہ ایک شو کررہی تھیں، لوگ سمجھے کہ وہ پریانکا ہیں۔ ژالے اس وقت ایک ہندوستانی اداکارکے ساتھ کام کررہی تھی، جس نے ان کی تصاویر اپنے دوستوں اور ایجنٹ کو بھیج دیں، جس کے بعد ہندوستان سے رابطہ کیا گیا کہ وہ پریانکا کا ڈپلیکٹ کردار ادا کریں۔
ژالے اس بات پر شرط بھی لگاتی ہیں کہ ڈپلیکیٹ کردار کی وجہ سے اب تک پریانکا انہیں پہچان گئی ہونگی۔ ژالے خود کو اگر پریانکا کی ہمشکل قرار دے کر لائم لائٹ میں رہنا چاہتی تھیں تو یہ اور بات ہے لیکن قدرت کی طرف سے عطا کردہ بے پناہ صلاحیتوں کی بدولت وہ پریانکا کو بھی پیچھے چھوڑ سکتی ہیں۔ ان کے کام کو دیکھتے ہوئے یہی کہا جاتاہے کہ اگر اس انکشاف کو ژالے سامنے نہ بھی لاتیں تو بھی ان کی مقبولیت میں کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ان کے کریڈٹ پر بے شمار سپرہٹ ڈرامے اور فلمیں ہیں اور ان کو اپنی شہرت کیلئے کسی کے پیچھے چھپنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ابتدائی حالات
11جون 1981ءکو پیدا ہونے والی ژالے سرحدی کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ مرحوم اداکار خیام سرحدی کی بھتیجی ہیں۔ وہ کراچی یونیورسٹی کے شعبۂ وژوئل آرٹس کے پہلے بَیچ سے پاس آئو ٹ ہونے والے گریجویٹس میں سے ایک ہیں۔ ژالے کے داداضیاسرحدی بھارت کے مشہور فلم پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور رائٹرتھے جبکہ ان کی دادی بھی رائٹر تھیں۔ ژالے کے نانا رفیق غزنوی کا شمار ہندی سنیما کے مقبول ترین موسیقاروں میں ہوتا تھا، جو تقسیم ہند کے بعد پاکستانی فلموں میں موسیقی دیتے رہے۔ اس طرح ژالے کو اداکاری کا فن گھٹی میں ملا ہے۔ ژالے کو شوبزنس میں ان کے فیملی فرینڈ ساجد حسن نے متعارف کروایا۔ جنہوں نے ژالے کو ایک سٹکام ’’پنٹرز‘‘ میں چھوٹا سا رول دیا۔ اس کے بعدژالے نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ انھوں نے 2012ء میں عامر انیس سے شادی کی اور ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔
ژالے کی پرفارمنس
اداکاری ہو یا ماڈلنگ، ٹی وی کمرشل ہو یا ریمپ، میزبانی ہو یا تھیٹر، ژالے ہر فیلڈ میں نمایاں نظر آتی ہیں۔ شوخ و چنچل ژالے سرحدی لاتعداد ڈراموں اور تین فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھاچکی ہیں۔ رام چند پاکستانی میں لکشمی کے کردار کو انھوں نے بخوبی نبھا کر فلم بینوں سے خوب داد وصول کی تھی۔ انھوں نے جیوٹی وی کے ریئلیٹی شو’’شادی آن لائن‘‘ کی میزبانی بھی کی۔ انھوں نے ’وہ رشتے وہ ناطے‘، ’دیمک‘، ’اُڑان‘، ’میں ممی اور وہ‘ سمیت لاتعداد ڈراموں میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور ناظرین سے خوب داد سمیٹی۔ ژالے مزاحیہ کردار بھی شوق سے کرتی ہیں۔
ژالے کے ارادے
ژالے فلم میکنگ کی تعلیم حاصل کرکے کیمرے کے پیچھے اپنی صلاحیتیں دکھانے کی خواہش دل میں رکھتی ہیں۔ وہ میوزک میں بھی اپنا کیریئر بنانا چاہتی ہیں۔ انھیں کلاسیکی موسیقی پسند ہے۔ انھوں نے گزشتہ دنوں معروف نغمہ نگار صابر ظفر کا لکھا ہوا گیت’’تجھ بن دنیا ہاری‘‘ اپنی آواز میں ریکارڈ کرایا ہے ،جس کی موسیقی وقار علی نے ترتیب دی۔ ماڈلنگ کی بات کریں تو انھیں متعارف کروانے والی زینب قیوم ان کی پسندیدہ ماڈل ہیں۔
ژالے کی باتیں
ژالے سرحدی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اچھی فلمیں بن رہی ہیں، نوجوان فلم میکرز بڑی محنت کے ساتھ کام کررہے ہیں لیکن اس نئے سفرمیں اب حکومت کے تعاون کی ضرورت ہے۔ دنیابھرمیں جہاں بھی فلمیں بنائی جاتی ہیں، وہاں حکومت فلم میکرز کوسہولتیں فراہم کرتی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں اس پرکچھ خاص توجہ نہیں دی جاتی۔
کو پروڈکشن کے حوالے سے ژالے لب کشائی کرتی ہیں، ’’کوپروڈکشن وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن اس سلسلہ میں صرف چین کے ساتھ ہی نہیں بلکہ دوسرے ممالک کے ساتھ بھی فلم سازی ہونی چاہیے کیونکہ اپنا پیغام اورپاکستان کا سافٹ امیج پوری دنیا تک پہنچانے کے لیے فلم ایک بہترین میڈیم ہے‘‘۔
پریانکا سے مماثلت ہونے کی بنا پر سرحد پار جاکر کام کرنے کے حوالے سے ژالے کہتی ہیں، ’’نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی فلموں میں کام کرنے کی خواہش ہر فنکار کو ہوتی ہے لیکن میں ذاتی طور پر اپنے ملک کی فلموں کو ترجیح دینا چاہتی ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ کم کام کرکے معیار کو برقرار رکھنا فنکار کے اپنے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ اچھا کام ہی ایک فنکار کو زندہ رکھتا ہے۔ میں فارمولا ٹائپ فلموں سے بچنا چاہتی ہوں۔ اس کے علاوہ کئی ٹی وی ڈراموں میں کامیڈی کردار کئے اور کررہی ہوں‘‘۔
ژالے ایک ایسی باصلاحیت اداکارہ ہیں، جو ہر کردار میں خود کو ڈھال لیتی ہیں۔انھوں نے اپنے کیریئر میں ہر طرح کے کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے اور اب بھی منفرد کردار نبھانے کی تلاش میں رہتی ہیں۔