کراچی (جنگ نیوز) گزشتہ چند روز سے یہ اطلاعات سامنے آ رہی تھیں کہ سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کی طبیعت انتہائی نا ساز ہے اور وہ سفر کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ کئی مواقع ایسے آئے جب انہوں نے عدالت میں سماعت سے قبل درخواست دائر کی کہ باعث ناسازی طبع وہ عدالت میں پیش ہونے سے قاصر ہیں۔ یہ خبریں بھی شایع ہوئیں کہ وہ بلند فشار خون کے مرض میں مبتلا ہیں، وہ دل کے والوو کی جانچ اور معائنے کیلئے بھی کئی مرتبہ اسپتال گئے اور عدالتی سماعت سے معذرت اور استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔ کچھ دن قبل انہوں نے ناسازی طبع کی شکایت کی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ 20 فروری کو غازی عبدالرشید قتل کیس میں عدالت کی جانب سے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے اور انہیں اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ بعد ازاں یہ معلوم ہوا کہ ان کی ریڑھ کی ہڈی میں مسائل ہیں جنہیں ٹھیک کرنے کیلئے انہیں بیرون ملک علاج کرانا پڑے گا اور اگر بروقت علاج نہ کرایا تو انہیں فالج ہونے کا خطرہ ہے۔ لیکن بدھ کو عدالت کی جانب سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام خارج کرنے کا حکم جاری کرنے کے بعد ان کی طبیعت اچانک ٹھیک ہوگئی اور وہ فوراً سپتال سے گھر منتقل ہوگئے اور بیرون ملک جانے کی تیاریاں بھی شروع کر دیں۔