• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹوری لیڈرشپ دوڑ، بی بی سی مباحثہ،مخالفین میں بریگزٹ پر گرماگرمی

لندن (پی اے) ٹوری قیادت کی دوڑ پر بی بی سی کے لائیو ٹی وی مباحثہ میں پارٹی قیادت کے خواہش مندوں میں بریگزٹ کی ڈیڈ لائن پر گرما گرمی ہو گئی۔ 31 اکتوبر کی حتمی تاریخ سے قطع نظر بریگزٹ کی ضمانت پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں بورس جانسن نے ڈیڈ لائن کو ’’ممکنہ خوش قسمتی‘‘ جبکہ ساجد جاوید نے اسے ’’توجہ مرکوز کی ہوئی سوچ‘‘ قرار دیا، ان کے برخلاف مائیکل گوو اورجریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر اس کے لئے اضافی وقت درکار ہوگا۔ روری سٹیوارٹ نے اپنے ساتھیوں پر ’’حقیقت پسندی کی کمی‘‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’’برطانیہ میں یقین‘‘ رکھتے ہیں۔ پانچوں افراد میں کنزرویٹیو پارٹی لیڈر اور برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم کے لئے مقابلہ ہے، انہوں نے منگل کی شب بی بی سی ون پر لائیو ڈبیٹ میں حصہ لیا۔ سابق بریگزٹ سیکریٹری ڈومینک راب قبل ازیں ووٹنگ کے دوسرے مرحلہ میں اس وقت دوڑ سے الگ ہو گئے تھے جب کنزرویٹیو ایم پیز نے ایک خفیہ ووٹنگ میں حصہ لیا۔ امیدواروں کو پبلک کی جانب سے جن سوالات کا سامنا کرنا پڑا ان میں کلائمیٹ چینج سے لے کر اسلامو فوبیا شامل تھے۔ ٹیکس کٹوتیوں کی ترجیحات یا برطانیہ کی ای یو سے علیحدگی کے بعد پبلک سروسز پر اضافی اخراجات کے معاملے پرعدم اتفاق کیا گیا۔ دوڑ میں سرفہرست مسٹر جانسن نے سنڈے کے چینل4 انکائونٹر میں عدم شرکت کے بعد کمپین کی پہلی بحث میں حصہ لیا۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانوی عوام بریگزٹ پر موجودہ ڈیڈ لاک سے تنگ آگئے ہیں اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ٹوریز کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر حالیہ بریگزٹ ڈیڈ لائن بھی اسی طرح گزر گئی تو سیاست میں اعتماد کو تباہ کن نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔مسٹر جاوید جو کہ منگل کو ووٹنگ کے دوسرے مرحلہ میں پانچویں پوزیشن پر آئے تھے ، کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سے جو غلطیاں ہوئی ہیں ان میں سے ایک یہ کہ ہماری ڈیڈ لائن ’’ لچک دار ‘‘ تھیں۔ مسٹر گوو نے کہا کہ اگر وہ وزیر اعظم بن گئے تو ایک حتمی ڈیل تک بریگزٹ کو کچھ وقت کیلئے ملتوی کردیں گے۔

تازہ ترین