• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی بینک اکاونٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 11 دن کی توسیع کردی گئی .

قوم احتساب بیورو (نیب) نے احتساب عدالت سے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

احتساب عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ سناتے ہوئے  11 دن کی توسیع کر دی اور آصف زرداری کو 2 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔

اس موقع پر آصف زرداری نے کہا کہ ایک ہی دفعہ 90 روز کا جسمانی ریمانڈ دے دیں۔

دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ چودہ چودہ روز کا جسمانی ریمانڈ کیوں مانگ رہے ہیں؟

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے عدالت کو تفتیش میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا اور آصف زرداری سے اب تک ہونے والی تفتیش کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔

آصف زرداری رپورٹ کا متن سننے روسٹرم پر آئے تو سردار مظفر عباسی نے ان سے پوچھا کہ کیا زرداری صاحب کچھ کہنا چاہتے ہیں؟

سابق صدر کے وکیل لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے انہیں جواب دیا کہ نہیں، یہ صرف سننا چاہتے ہیں جو ان کے بارے میں لب کشائی کی جا رہی ہے۔

احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ یہ سننا چاہتے ہیں کہ کون کون سی باتیں نیب کو پتہ چل چکی ہیں۔

لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ سننا چاہتے ہیں کہ نیب کون کون سی باتیں گھڑ رہا ہے۔

سردار مظفر عباسی نے جواب دیا کہ ہم کچھ گھڑ نہیں رہے بلکہ تفتیش میں سامنے آنے والی باتیں بتا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ آصف زرداری کو ضمانت مسترد ہونے پر 10 جون کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ احتساب عدالت نے 11 جون کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرکے آصف زرداری کو نیب کے حوالے کیا تھا۔

تازہ ترین