اسلام آباد (رپورٹ : عثمان منظور) حکومت کے لئے سپر ماڈل ایان علی اس شخص سے زیادہ بڑی مجرم ہے جس نے دو دفعہ آئین توڑا۔ حکومت نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے ایان علی کانام نکالنے کی مخالفت کرکے زیادہ سخت موقف اختیار کیا ہے جبکہ سابق آمر پرویز مشرف کی نقل و حرکت اور حراست کو باقاعدہ بنانے کے لئے سپریم کورٹ کی واضح ہدایات کے باوجود حکومت اپنے ر ویہ میں نرم رہی۔ محض چند دن قبل ہی وفاقی حکومت نے ایان علی کا نام ای سی ایل میں برقرار رکھنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیاتھا۔ حکومت نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ وہ منی لانڈ رنگ کیس سے بچنے کیلئے بیرون ملک فرار ہونا چاہتی ہے تاہم حکومت کوپرویز مشرف کے کیس میں ایسے کوئی خد شا ت لاحق نہیں رہے جنہیں آئین شکنی پر آرٹیکل 6 کے تحت انتہائی غداری کے مقدمے کا سامنا ہے۔ سپریم کورٹ نے ای سی ایل سے پرویز مشرف کا نام نکالنے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اپنی رولنگ میں خصوصی طور پرذکر کیا تھا کہ فیصلہ وفاقی حکومت یا خصوصی عدالت کو آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سابق صدر کے خلا ف کارروائی سے نہیں روکتا۔