• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکسوں میں اضافہ کیخلاف کینٹ کے تاجروں کا احتجاج اور ریلیاں، مال روڈ پر دھرنا

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں ایڈورٹائزمنٹ ٹیکس، پراپرٹی ٹیکس، مہنگائی اور کار پارکنگ فیس جیسے مسائل کیخلاف پیر کو کینٹ کی تمام تاجر تنظیموں نے ہڑتال اور احتجاج کیا۔ تاجروں نے ریلیاں نکالیں جس کے بعد مال روڈ پر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا جس سے صدر میں خریداری کیلئے آنے والوں کو پریشانی کا سامنا رہا۔ مرکزی انجمن تاجران راولپنڈی کینٹ کی احتجاجی ریلی کی قیادت شیخ حفیظ احمد، ظفر قادری، مشتاق خان، منیر مغل، وسیم احمد، حسن مصطفیٰ، منیر بیگ، عاصم ملک، گل خان، چوہدری فاروق، ثاقب ملک، نثار نادر خان، راشد قمر، زاہد شاہ، حکیم یسرب جبکہ مرکزی تنظیم تاجران کنٹونمنٹ راولپنڈی رجسٹرڈ کی قیادت زاہد بختاوری، شیخ عنایت اللہ، رفیق بھاٹیہ، نور وارث خٹک، چوہدری عمران رشید، طارق سلطان، شیخ محمد علی نے کی، آل پاکستان موبائل فون ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے تاجروں نے بھی بینک روڈ صدر پر ریلی نکالی۔ ریلی کی قیادت ایمپٹا کے جنرل سیکرٹری منیر بیگ مرزا نے کی۔ دن بارہ بجے تاجروں نے اپنی اپنی دکانیں بند کر دیں اور ریلیاں شروع کردیں۔ مرکزی تنظیم تاجران کنٹونمنٹ راولپنڈی کی احتجاجی ریلی اور دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی تنظیم تاجران کنٹونمنٹ راولپنڈی کے صدر زاہد بختاوری نے مطالبہ کیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ سے ٹھیکیداری نظام کا فوری خاتمہ کیا جائے کیونکہ انکی چیرہ دستیوں کی وجہ سے کینٹ کا علاقہ جو کبھی روشنیوں کا شہر کہلاتا تھا‘ اب شہر خاموشاں میں تبدیل ہو چکا ہے۔ زاہد بختاوری نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کو72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہیں کہ وہ کینٹ کے تاجروں کے جائز مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرتے ہوئے پراپرٹی ٹیکس میں کئے گئے ظالمانہ اضافے کو واپس لے ، بورڈ ٹیکس کے ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے ہزاروں کی جگہ لاکھوں روپے کے ٹیکسز کی غیر قانونی وصولی کے نوٹسز کاروباری مراکز پر چسپاں کر کے تاجروں کو ہراساں کرنا بند کرے اور کینٹ مجسٹریٹ کے ذریعے غیر قانونی ورانٹ گرفتاری کا اجراء بند کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ کینٹ کے تاجر امن پسند ہیں‘ اُنہیں اپنے حق کیلئے سڑکوں پر آنے اور مزاحمتی تحریک چلانے پر مجبور نہ کیا جائے۔ زاہد بختاوری نے کہا کہ ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو تاجر برادری اپنے احتجاج کو آگے بڑھاتے ہوئے کینٹ کے تمام چوکوں پر دھرنے دے گی اور کاروباری مراکز بند کر دیئے جائینگے۔ اُنہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور کور کمانڈر راولپنڈی سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور پرامن کاروباری طبقات میں بے چینی اور انتشار پھیلانے کے ذمہ داران کیخلاف کارروئی کریں۔ کنٹونمنٹ بورڈ حکام کو کاروباری مراکز سیل کرنے جیسے اقدام سے باز رکھا جائے اور ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن الامین پلازہ اور سابقہ کنٹونمنٹ ایگزیکٹو آفیسر کے درمیان طے پائے گئے معاہدوں پر عملدرآمد کروایا جائے۔ آل پاکستان موبائل فون ٹریڈرز ایسوسی ایشن (ایمپٹا) کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے منیر بیگ نے کہا کے حکومت ایسے بیجا ہتھکنڈوں سے استعمال شدہ موبائل فون کے تاجروں کا معاشی قتل کر رہی ہے اور پی ٹی اے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا ساتھ دے رہی ہے تاکہ چھوٹا تاجر طبقۃ صفحہ ہستی سے مٹ جائے اور چند بڑی موبائل کمپنیوں کی اجارہ داری قائم ہوسکے۔ ہماری تنظیم پچھلے ایک سال میں بارہا احتجاج کر چکی ہے، درجنوں سرکاری عہدیداروں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ عدلیہ سے بھی رجوع کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ موبائل فون کے تاجر اب معاشی طور پر قریب المرگ ہیں‘ اگر جائز اور مناسب ٹیکس لگایا جائے تو استعمال شدہ فونز کے تاجر حکومت کو سالانہ50 ارب روپے تک ریونیو اکٹھا کر کے دے سکتے ہیں۔
تازہ ترین