• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسمانی ریمانڈ نہیں چاہئے وکیل اے این ایف، رانا ثناء اللہ کو 14 روز کیلئے جیل بھیج دیاگیا، مقدمہ سیاسی ہے، وکیل رانا ثناء

لاہور (نمائندہ جنگ) منشیات برآمدگی کے الزام میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ سمیت 6 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا،انسداد منشیات فورس کی جانب سے رانا ثناءاللہ سبطین، اکرم اور عمر فاروق سمیت 6 ملزمان کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ احمد وقاص کی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔اے این ایف پراسیکیوٹر اور پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے 15کلو گرام ہیروئن برآمد ہو چکی ہے،مزید تفتیش نہیں کرنی اسلئے عدالت چاہے تو انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ رانا ثناء اللہ کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا،رانا ثناء اللہ خان کی جانب سے اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ وکیل اعظم نذیر تارڑ کا دوران سماعت کہنا تھا کہ یہ سراسر سیاسی مقدمہ ہے جسکے موکل کو گرفتار کیا گیا، پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ خان کاکہنا تھا کہ جو مدینہ کی ریاست کی بات کرتے ہیں ان کو شرم آنی چاہئے، یہ میرے خلاف انتقامی کارروائی ہے،یہ سرا سر ظلم ہے اور ظلم کی حکومت نہیں چل سکتی۔دوران سماعت مسلم لیگ (ن)سے تعلق رکھنے والے وکلاء کی بڑی تعداد بھی عدالت میں موجود تھی،سماعت کے موقع پر رانا ثناء اللہ نے کمرہ عدالت میں اپنے وکلاء سے ملاقات بھی کی۔رانا ثنا ء اللہ کو سماعت کے بعد کیمپ جیل لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کے بعد رانا ثناء اللہ خان انسداد منشیات کی عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کرینگے۔
تازہ ترین