سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو جسمانی ریمانڈ کے لیے آج اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا اور 14دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کا فیصلہ سابق سیکریٹری پیٹرولیم عابد سعید کے وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد کیا گیا۔
نیب اعلامیے کے مطابق نیب کی ٹیم نے شاہد خاقان عباسی کو ان کے وارنٹ گرفتاری بھی دکھائے، انہیں گزشتہ روز نیب راولپنڈی نے صبح 10 بجے طلب کر رکھا تھا تاہم انہوں نے پیش ہونے سے معذرت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میں لاہور کی عدالت میں مصروف ہوں۔
نیب ذرائع کے مطابق سابق سیکریٹری پیٹرولیم عابد سعید شاہد خاقان عباسی کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں اور اہم ثبوت نیب کے حوالے کر چکے ہیں، انہیں چیئرمین نیب کے سامنے بھی پیش کیا گیا جبکہ اعترافی بیان مقامی مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عابد سعید کے وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد ہی شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا، ان کے خلاف تحقیقات بھی ایک روز پہلے مکمل کر لی گئی تھیں۔
واضح رہے نیب کی جانب سے سابق سیکریٹری پٹرولیم عابد سعید کے وعدہ معاف گواہ بننے سے متعلق ابھی کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں نیب کی ٹیم نے لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ سے اُس وقت گرفتار کیا جب وہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کے لیے جارہے تھے۔