• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہ سلمان نے امریکی فوج سعودی عرب بھیجنے کی اجازت دیدی، امریکا سے جدید ترین دفاعی نظام کا بھی معاہدہ

ریاض (جنگ نیوز/ایجنسیاں )سعودی شاہ سلمان نے امریکی فوج سعودی عرب بھیجنے کی اجازت دیدی ہے، سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکی فوج کے سعودی عرب میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے کے استحکام اور مشترکہ مفادات کے دفاع کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔پنٹاگون نےبھی کہا ہے کہ امریکا نے مشرق وسطی میں ایران کے ساتھ امریکا کی بڑھتی کشیدگی کے بعد سعودی عرب میں فوجی اہلکاروں اور وسائل کی تعیناتی کی اجازت دے دی ہے۔دوسری طرف سعودی عرب امریکی کمپنی سے2 کھرب 36 ارب 83 کروڑ 70 لاکھ پاکستانی روپے مالیت کا تھاڈ دفاعی نظام خریدے گا۔تفصیلات کے مطابق سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے خطے میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر امریکی فوجی دستوں کی سعودی عرب میں تعیناتی کی اجازت دے دی۔سعودی میڈیا کے مطابق فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے خلیجی ریاستوں کو درپیش سیکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے خطے کے تحفظ اور پائیدار امن کے لیے امریکی فوجیوں کی آمد اور تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور امریکا طویل عرصے سے قائم مستحکم تعلقات کو خطے میں جنگ کے خطرات سے نبرد آزما ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔امریکی میڈیا کے مطابق ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکہ اپنے 500 فوجی سعودی عرب بھیجنا چاہتا ہے۔یہ 500 اہلکار اس دستے کا حصہ ہوں گے جو تہران اور واشنگٹن کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد سے امریکہ گزشتہ دو ماہ میں مشرقِ وسطیٰ بھیج چکا ہے۔رپورٹس کے مطابق یہ فوجی پرنس سلطان ایئربیس پر رکیں گے جو امریکہ اس سے قبل 1991 اور 2003 میں استعمال کر چکا ہے۔ تاہم سعودی اور امریکی حکام نے ابھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔سعودی عرب پہلے بھی کہہ چکا ہے کہ وہ خطے کی سکیورٹی اور استحکام کے لیے امریکی فوج کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب امریکا کی دفاعی آلات اور اسلحہ تیار کرنے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن سعودی عرب کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے جس کے تحت سعودی عرب ایک ارب 48 کروڑ ڈالر (2کھرب 36 ارب 83 کروڑ 70 لاکھ پاکستانی روپے )مالیت کا تھاڈ دفاعی نظام خریدے گا۔کمپنی کاکہنا ہے کہ معاہدے میں تبدیلی کے بعد اسے سعودی عرب کی ضروریات کے مطابق دفاعی نظام میں تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔ نئے معاہدے کے بعد اس ڈیل کی قیمت پانچ ارب 36 کروڑ ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ دریں اثنا امریکی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب میں ہماری فوج کا استقبال اورمملکت میں تعیناتی سے ہماری تزویراتی دفاعی صلاحیت میں اضافے اور مفادات کے تحفظ کا ذریعہ ثابت ہوگی۔پنٹاگون کےایک مصدقہ ذریعے نے بتایا تھا کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکی فوج کے سعودی عرب میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے کے استحکام اور مشترکہ مفادات کے دفاع کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ادھر سعودی عرب کی وزارت دفاع کے ایک ذمے دار ذریعے نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ خادم حرمین شریفین اور تمام افواج کے سپریم کمانڈر شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے مملکت میں امریکی فورسز کے خیر مقدم کی منظوری دے دی گئی ہے۔سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد خطے کے دفاع اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ عمل کی سطح کو بڑھانا ہے۔

تازہ ترین