• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گھوٹکی الیکشن، پی پی کی پولنگ اسٹیشنز کے اندر فوج تعیناتی کی مخالفت

کراچی ( صباح نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی نے گھوٹکی کے ضمنی انتخاب میں فوج کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر تعینات کرنے کی مخالفت کر دی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو درخواست ارسال2018ء کے انتخابات میں تلخ تجربہ ہوا۔ پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ فوجی اپنی وردی میں ملبوس موجود ہوں تو پولنگ اسٹیشن کے اندر ووٹر کس طرح سے آزادانہ طور پر ووٹ ڈال سکے گا اور یہ انتخابات کس طرح سے آزادانہ اور منصفانہ کہلائے جا سکیں گے۔ پیپلز پارٹی نے گھوٹکی کے ضمنی انتخابات میں فوج کی تعیناتی سے متعلق اپنے تحفظات دیگر مطالبات پرمبنی ایک درخواست الیکشن کمیشن سندھ میں جمع کرادی ہے۔ ہفتے کوالیکشن کمیشن سندھ میں پیپلزپارٹی سندھ کے صدرنثارکھوڑو، سیکریٹری جنرل وقارمہدی، تاج حیدر نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ درخواست جمع کرائی۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن گھوٹکی کے ضمنی انتخابات میں فوج کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر تعینات کرنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے تاکہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ منعقد ہو سکیں۔ اس موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نثارکھوڑو نے کہا کہ2018ء کے انتخابات میں تلخ تجربہ ہوا ہے، عام انتخابات میں فوج کوپولنگ اسٹیشنز کے اندرتعینات کرکے الیکشن کومتنازع بنایا گیا۔ گھوٹکی میں ضمنی انتخابات 23جولائی کو ہوں گے۔ انتخابات منعقد کرانے کی ذمہ داری صرف الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوج کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر تعینات نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے خدشات پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوتے ہیں نہ کہ اندر، پولنگ اسٹیشن کے اندر صرف چند ووٹر ہوتے ہیں اور اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ وہاں رونما ہوتا ہے تو پولیس اس سے آسانی سے نمٹ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھوٹکی الیکشن میں کسی نے بھی فوج تعینات کرنے کا مطالبہ نہیں کیا،سیاسی جماعتیں نے کہا کہ فوج باہر رہے ،جبکہ ایک ضابطہ اخلاق بھی بنتا تھا جو اب تک نہیں بنایا گیا ہے۔ پولنگ اسٹیشن کے اندر الیکشن کمیشن کا اسٹاف دیگر عملہ ہوتا ہے۔
تازہ ترین